پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس؛ عوامی تحریک کے وکیل تحریک انصاف پر پھٹ پڑے

ویب ڈیسک  پير 21 اکتوبر 2019
پی ٹی آئی اب حکومتی جماعت ہے لیکن اپنے موقف میں واضح نہیں لگ رہی، جج کے ریمارکس فوٹو: فائل

پی ٹی آئی اب حکومتی جماعت ہے لیکن اپنے موقف میں واضح نہیں لگ رہی، جج کے ریمارکس فوٹو: فائل

 اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کے دوران پاکستان عوامی تحریک کے وکیل تحریک انصاف پر پھٹ پڑے۔

اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے پانچ سال سے زیر التواء پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس پر سماعت کی۔ فاضل جج نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ پرانے دھرنے کے مقدمات نمٹے نہیں ہیں اور اب نیا دھرنا بھی آ رہا ہے، ان کیسز کو جلد نمٹا لیں اگلا دھرنا بھی آ رہا ہے۔ عدالت نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود سمیت 10 ملزمان کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں منظور کرلیں۔

سماعت کے دوران پاکستان عوامی تحریک سے تعلق رکھنے والے ملزمان کے وکیل احسن سیال تحریک انصاف کے خلاف کمرہ عدالت میں پھٹ پڑے۔ انہوں نے عدالت کے روبرو کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے ہمیں سیاسی اور عدالتی محازوں پر نقصان ہو رہا ہے۔ ہمارے غریب کارکنان دور دراز سے آتے ہیں, پی ٹی آئی کی وجہ سے کیسز کا فیصلہ نہیں ہو پا رہا۔ جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی اب حکومتی جماعت ہے لیکن اپنے موقف میں واضح نہیں لگ رہی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے وکیل علی بخاری نے موقف اختیار کیا کہ 10 ملزمان کی بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، عدالت اجازت دے تو دلائل دوں گا، انہوں نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ وہ نواز شریف کے خلاف مقدمے کے اخراج سے متعلق شاہ محمود قریشی سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔