ناشتے سے پہلے کی ورزش زیادہ مفید ہوتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 21 اکتوبر 2019
اس طرح ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے خطرات، دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اس طرح ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے خطرات، دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

لندن: برطانیہ کی یونیورسٹی آف باتھ میں ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ کے ماہرین نے 30 بالغ افراد پر چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے ایک تازہ مطالعے میں دریافت کیا ہے کہ وہ لوگ جو صبح ناشتے سے پہلے ورزش کرتے ہیں، انہیں اس سے دن کے کسی بھی دوسرے حصے میں کی جانے والی ورزش سے کہیں زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

تحقیقی مجلے ’’جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹا بولزم‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جتنے بھی رضا کاروں کا مطالعہ کیا گیا، وہ سب کے سب یا تو موٹے تھے یا پھر ان کا وزن معمول سے زیادہ تھا۔

رضا کاروں کو تین گروپوں میں تقسیم کرنے کے بعد ان سب کا روزانہ معائنہ کیا جاتا رہا جس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ جن لوگوں نے صبح ناشتے سے پہلے ورزش کی، اس دوران انہوں نے اپنے جسم میں موجود چکنائی بھی دگنی مقدار میں جلائی۔ اس طرح ان میں وزن کم ہونے کی شرح بھی بڑھ گئی۔

مزید یہ کہ صبح ناشتے سے پہلے ورزش کے نتیجے میں انسولین پر انسانی جسم کا ردِعمل بھی بہتر ہوا جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے خطرات، دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

صبح ناشتے سے پہلے کی ورزش سے اتنا زیادہ فائدہ کیوں ہوتا ہے؟ اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ رات بھر کی نیند سے جاگنے کے بعد پیٹ خالی ہوتا ہے اور ورزش میں درکار اضافی توانائی حاصل کرنے کےلیے جسم کے پاس صرف اندرونی طور پر جمع شدہ چربی (چکنائی) ہی موجود ہوتی ہے۔ نتیجتاً صبح ناشتے سے پہلے کی ورزش میں یہی چکنائی زیادہ مقدار میں استعمال ہوتی ہے جس کے صحت پر بہت ہی مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اگرچہ یہ مطالعہ صرف مردوں پر کیا گیا ہے لیکن اس بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ فی الحال اس کا مقصد صرف یہ جاننا تھا کہ صبح ناشتے سے پہلے ورزش کی جانے والی ورزش اور دن کے کسی دوسرے حصے میں کی جانے والی ورزش، دونوں کے جسمانی اثرات میں کتنا فرق ہے۔ اس مطالعے سے ’’فرق صاف ظاہر ہے‘‘ والی صورتِ حال سامنے آئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔