کرتارپور راہداری منصوبہ؛ بھارت نے پاکستانی شرائط مان لیں

ویب ڈیسک  پير 21 اکتوبر 2019
بھارت نے 20ڈالرز فی یاتری سروس فیس کی وصولی کے پاکستان کے فیصلہ کو تسلیم کرلیا، سفارتی ذرائع۔ فوٹو:فائل

بھارت نے 20ڈالرز فی یاتری سروس فیس کی وصولی کے پاکستان کے فیصلہ کو تسلیم کرلیا، سفارتی ذرائع۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: کرتار پور راہداری منصوبے کو کھولنے کے حوالے سے بھارت نے پاکستانی مسودے پر اتفاق کرلیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان کی طرف سے چند روز قبل مسودہ بھارت کے حوالے کیا تھا جس میں کرتار پور راہداری کے راستے سکھ یاتریوں سے 20 ڈالر انٹری فیس وصولی کا اصولی فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم بھارت اس کو جواز بناکر فائنل مسودے پر دستخط نہیں کئے اور بھارت کی وزارت امورخارجہ نے پاکستان سے درخواست کی کہ وہ فیس کے فیصلے پرنظرثانی کرے کیوں کہ فیس لاگو ہونے سے یاتریوں کی تعداد متاثرہوسکتی ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کا کرتارپور راہداری پر اصولی مؤقف برقرار ہے اور اب بھارت پاکستان کے مسودے پر رضامند ہوگیا ہے، بھارت نے یاتریوں کے لیے20  ڈالر سروس چارجز ادائیگی کی شرط مان لی ہے اور معاہدے کے مسودے میں معمولی اختلافات دور ہو گئے۔

سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی جانب سے  23 اکتوبر کو کرتارپورراہداری معاہدے پردستخط  ہوں گے تاہم ابھی یہ طے کرنا باقی ہے کہ معاہدوں پر دستخط کی تقریب کرتار پور زیروپوائنٹ یا واہگہ پر ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔