آوارہ کتوں کی بھرمار، حکومت و بلدیاتی اداروں کو ٹاسک فورس بنانے کا حکم

کورٹ رپورٹر  بدھ 23 اکتوبر 2019
نشتربستی میں آوارہ کتے سڑک پر گھوم رہے ہیں ،شہر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے فوٹوفائل

نشتربستی میں آوارہ کتے سڑک پر گھوم رہے ہیں ،شہر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے فوٹوفائل

کراچی: ہائی کورٹ نے آوارہ کتوں کے کاٹنے سے متعلق صوبائی حکومت، بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ضلعی بلدیاتی اداروں کو ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو صوبے بھر کے اضلاع میں کتے کے کاٹنے کی اینٹی ریبیز ویکسین کی فراہمی کا بھی حکم دے دیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو آوارہ کتوں کے کاٹنے کی ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق طارق منصور ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے سیکریٹری بلدیات کی سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ پچھلی تاریخ پر کیوں نہیں آئے؟ آپ مسئلہ حل کیوں نہیں کرتے آوارہ کتے لوگوں کو کاٹ رہے ہیں، سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بتایا یہ ڈی ایم سیز کی ذمے داری ہے حال ہی میں اضلاع کو 2 ، 2 کروڑ روپے گاڑیوں کے لیے دیے گئے ہیں، ضلع شرقی کے علاوہ تمام اضلاع کو مختلف رقوم دی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ہمیں ڈیڑھ کروڑ روپے حال ہی میں ملے ہیں۔

ضلع جنوبی اور غربی کو 2 کروڑ روپے دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی نے بتایا کہ ہمیں 2 کروڑ روپے ملیں گے ابھی موصول نہیں ہوئے، ڈپٹی کمشنر ملیر نے بتایا کہ ہم نے ڈیڑھ کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے ابھی ملے نہیں ہیں، سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بتایا کہ ضلع شرقی کی طرف سے ڈیمانڈ نہیں تھی اس لیے نہیں دیے گیے، عدالت نے ریماکس دیے کہ آوارہ کتے شہریوں کوکاٹ رہے ہیں مگر آپ لوگ کچھ نہیں کررہے، سیکریٹری بلدیات بے بتایا کہ یہ رقم ڈی ایم سیز کو گاڑیوں کی مرمت کیلیے دی جارہی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے آپ لوگ اب تک کیا کررہے ہیں ؟ اتنا پیسہ تو نہیں چاہیے سوزوکی پک اپ سے بھی کام چل سکتا ہے۔

سیکریٹری صحت نے بتایا کہ مجموعی طور پر 313 اسپتالوں کو اینٹی ریبیز ویکسین فراہم کی جارہی ہے، عدالت نے سیکریٹری بلدیات اور سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ ضلعی سطح پر ٹاسک فورس بنائیں اور گاڑیاں اس کام کے لیے مختص کریں، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اگر16000 ویکسین ملی ہیں تو کہاں گئیں ہمیں تو کوئی نتیجہ نظر نہیں آتا، ضلع شرقی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جیسے شکایت آتی ہے اس پر کارروائی ہوتی ہے۔

لائنز ایریا میں آواز کتوں کے خالف بھرپور آپریشن کیا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے آپ اگست کی رپورٹ پیش کررہے ہیں ایک مسلسل مہم چلنی چاہیے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کی ٹیم علاقوں میں گھومتی کیوں نہیں ہے؟ روشن علی شیخ نے بتایا کہ جہاں سے شکایت آرہی ہے کام شروع کردیا جاتا ہے ٹاسک فورس بھی بنادی گئی ہے جلد رپورٹ پیش کردیں گے سندھ واحد صوبہ ہے جہاں منفرد مہم پر کام ہورہا ہے، ابراہیم حیدری میں ماڈل پلیس بنایا جارہا ہے ہم ایک لاکھ کتے بھی ماردیں تو حل نہیں مزید10 لاکھ پیدا ہوجائیں گے، ہم ان کی افزائش کو روکیں گے اور آوارہ کتوں پر قابو پائیں گے۔

عدالت نے ریماکس دیے آپ کے زبانی بیانات سے کام نہیں چلے گا جو ترجیح ہوتی ہے وہ کام تو ہوجاتا ہے مگر دوسرے کام نہیں کرتے، عدالت نے تنبیہ کی جس کے علاقے میں واقعہ پیش آئے گا وہاں کا ڈپٹی کمشنر ذمے دار ہوگا، سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے بتایا کہ ہمیں حکم ملا ہے ایک ہفتہ میں پی سی ون مکمل کرلیں، نمائندہ این جی او نے بتایا کہ آوارہ کتوں کو اٹھایا جائے تو دوسرا کتا اس کی جگہ لے لیتا ہے، اصل مسئلہ کتوں کو خوراک کھلانے کا ہے ان کی خوراک کا انتظام ہونا ضروری ہے، کتوں کی ری پروڈکشن روکے بغیر مہم کامیاب نہیں ہوسکتی، سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے بتایا کہ ہمیں10 روز دے دیں منصوبے کو حتمی شکل دے دیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے ہمیں حکومت کا پروسیجر معلوم ہے پی سی ون بن کر یہ فائل ہی پڑی رہے گی، نمائندہ این جی او نے بتایا کہ کتوں کو مارنا مسئلے کا حل نہیں انھیں ریبیز ویکسین لگائی جائیں، ہم حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں، سیکریٹری بلدیات نے بتایا کہ ہم ترکی ماڈل فالو کررہے ہیں جلد منصوبہ مکمل ہوجائے گا، درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ برطانیہ اور امریکا میں کتوں کو ڈیٹین (detain) کرکے ٹریٹ کیا جاتا ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کیا لاکھوں کتوں کو ڈیٹین کریں گے؟ یہاں تو انسانوں کے رہنے کی جگہ نہیں ہے، عدالت نے میونسپل کمشنر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن سے استفسار کیا آپ کیا کررہے ہیں بتائیں۔

ڈاکٹر سیف الرحمن نے بتایا کہ ہمارے پاس ایک گاڑی ہے باقی اسکریپ میں کھڑی ہیں، کے ایم سی کے پاس عباسی اسپتال سمیت 14 اسپتال ہیں، ہمارے پاس 500 ویکسین ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے اس بات کی گارنٹی ہے کہ آپ کے اسپتال میں کوئی کیس آئے تو اینٹی ریبیز ویکسین مل جائے گی، میونسپل کمشنر نے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی گارنٹی نہیں دے سکتے، سینئر ڈائریکٹر صحت نے بتایا کہ ہمارے پاس آج496 ویکسین ہیں، عدالت نے میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن کو مزید ویکسین کا انتظام کرنے اور کراچی کے تمام ڈی ایم سیز کو آوارہ کتوں کے خلاف مہم تیز کرنے کی ہدایت کردی، عدالت نے حکم دیا کہ گاڑیاں کرائے پر لیں کچھ بھی کریں آوارہ کتوں کے خلاف مہم تیز کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔