بھارت میں 2 سے زیادہ بچوں کے والدین کو سرکاری ملازمت نہ دینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 23 اکتوبر 2019

نئی دہلی: بھارت کی برسراقتدار جماعت بی جے پی نے ریاست آسام میں 2 سے زیادہ بچوں کے والدین کو سرکاری ملازمت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی ریاست آسام میں بھی مرکز کی طرح بی جے پی کی ہی حکومت ہے، ریاستی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جنوری 2021 سے دو سے زیادہ بچوں والے افراد کو کوئی سرکاری نوکری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ موجودہ سرکاری ملازمین کو بھی 2 بچوں کی پالیسی پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔

سرکاری عملہ جات کے محکمے کے صوبائی کمشنر کے کے دویدی نے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ضابطے مستقل ملازمین پر نافذ العمل ہوں گے۔ یہ قدم صوبے، ملک اور سماج کی بھلائی کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ان ضابطوں کے تحت جڑواں پیدا ہونے والے بچوں کو ایک ہی سمجھا جائے گا۔

واضح رہے کہ آسام اسمبلی نے 2017 میں ‘ 2 بچے پالیسی‘ کی منظوری دی تھی۔ اس پالیسی میں چھوٹے خاندانوں کی حوصلہ افزائی کی بات کی گئی ہے۔ اس پالیسی کے مطابق حکومتی ملازمتوں کے لیے ایسے افراد نااہل قرار دے دیے جائیں گے، جن کے بچوں کی تعداد 2 سے زیادہ ہو گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔