پاکستانی فلمساز اب تک ڈراموں سے نہیں نکل پائے، ریشم

قیصر افتخار  اتوار 27 اکتوبر 2019
سینئرز سے بہت سیکھا ،اسی لیے آج تک کام کر رہی ہوں، نوجوان فلم میکرز بھی سینئرزکی رہنمائی میں کام کریں، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

سینئرز سے بہت سیکھا ،اسی لیے آج تک کام کر رہی ہوں، نوجوان فلم میکرز بھی سینئرزکی رہنمائی میں کام کریں، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

لاہور: پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی اداکارہ ریشم کا کہنا ہے کہ موجودہ دورمیں نوجوان فلم میکرز اچھی فلمیں بنانے کیلیے کوشاں ہیں لیکن وہ تاحال فلم سے ڈرامے کا خاتمہ نہیں کرسکے۔

اداکارہ ریشم نے ’’ ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے فلم انڈسٹری میں قدم رکھا تواس وقت بننے والی فلموں میں فلم کے تما م مصالحے شامل ہوا کرتے تھے، جب کہ آج بننے والی فلموں میں جدید ٹیکنالوجی تو نمایاں ہے لیکن فلم کا انگ بہت کم دکھائی دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ شائقین فلم کووہ مزہ نہیں ملتا، جس کی خاطر وہ آج کے دور میں مہنگی ٹکٹ خرید کرسینما گھر پہنچتے ہیں۔

جب کہ اس کے برعکس اگرہم ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی بات کریں تو وہاں بننے والی فلموں کے ذریعے شائقین کووہ سب کچھ دیکھنے کوملتا ہے، جس کودیکھنا چاہتے ہیں اوران کی فلموں کی خاص بات یہ بھی ہے کہ ان کی فلم، فلم لگتی ہے ڈرامہ نہیں، اسی لیے میرا مشورہ ان تمام نوجوان فلم میکرز کو ہے جو بڑی سنجیدگی کے ساتھ اس پروفیشن میں آئے ہیں اور اب اپنی صلاحیتوں کے بل پر پاکستان فلم انڈسٹری کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے کرجانا چاہتے ہیں، انھیں چاہیے کہ وہ پاکستان فلم انڈسٹری میں برسوں تک کام کرنے والے فلم میکرز سے سیکھیں کیونکہ یہ فن سیکھنے سے مزید بہتری لاتا ہے۔

ریشم کا کہنا تھا کہ وہ یہ بات بڑے وثوق سے کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے بھی اپنے سینئرز سے بہت کچھ سیکھا اوراسی لیے آج تک کام کر رہی ہیں، اسی طرح اگرنوجوان فلم میکرز بھی سینئرزکی رہنمائی میں کام کرینگے تونتیجہ مثبت ہوگا اورپاکستان فلم انڈسٹری کا دنیا بھرمیں بول بالا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔