’’عشق خدا‘‘ ہدایتکار شہزاد رفیق کی ایک نئی کاوش

ایکسپریس اردو  ہفتہ 7 جولائی 2012
شہزاد رفیق ہماری فلم انڈسٹری کے ایک باصلاحیت ڈائریکٹر پروڈیوسر ہیں ، فوٹو ایکسپریس

شہزاد رفیق ہماری فلم انڈسٹری کے ایک باصلاحیت ڈائریکٹر پروڈیوسر ہیں ، فوٹو ایکسپریس

محمد جاوید یوسف: شہزاد رفیق ہماری فلم انڈسٹری کے ایک باصلاحیت ڈائریکٹر پروڈیوسر ہیں جنہوں نے ہمیشہ معیاری فلم میکنگ کو ترجیح دیتے ہوئے منفرد موضوعات کا ہی انتخاب کیا۔ وہ چاہے ’’گھونگھٹ‘‘ ہو یا ’’نکاح‘‘ یا پھر ’’رخصتی‘‘ ‘ ’’سلاخیں‘‘ اور ’’محبتاں سچیاں‘‘ جیسی فلمیں ان کی صلاحیتوں کا فلم بولتا ثبوت ہیں۔ مذکورہ فلمیں اپنے منفرد موضوعات اور کردار نگاری کے حوالے سے نوجوان سے لے کرہر عمر کے لوگوں نے پسند کی گئیں۔شہزاد رفیق اپنی سابقہ کارکردگی کو برقرار رکھتے ہوئے فلم ’’عشق خدا‘‘ بنا رہے ہیں جس میں لالی وڈ اسٹار شان،صائمہ، میرا کے علاوہ مراکش سے تعلق رکھنے والی اداکارہ وائم دھامانی کو متعارف کروانے کے ساتھ ٹی وی اداکار احسن خان کی طویل عرصہ بعد فلم میں واپسی ہو رہی ہے۔

میگا اسٹار پر مشتمل اس فلم کی عکسبندی وادی سون ‘ سوات ‘کالا باغ اور کالام جیسے خوبصورت مقامات پر کی گئی ہے۔خاص طور پر وادی سون اور کالا باغ میں پہلی مرتبہ کسی پاکستانی فلم کی شوٹنگ کی گئی ہے۔ یہ پاکستان کے وہ پرفضا اور قدرتی نظاروں سے بھرپور مقامات ہیں جہاں کا موسم پورا سال انتہائی خوشگوار رہتا ہے۔ اس فلم کا اسکرین پلے اور کہانی سلیم زبیری نے لکھی جبکہ مکالمے معروف رائٹر محمد پرویزکلیم نے تحریر کئے ہیں۔

اسکرپٹ کے ساتھ دوسرا اہم شعبہ میوزک کا ہوتا ہے۔ اس شعبہ پر بھی شہزاد رفیق نے نغمہ نگار ریاض الرحمان ساغر اور میوزک ڈائریکٹر وجاہت عطرے کے ساتھ مل کر بھرپور محنت اورکہانی کی مناسبت سے انتہائی خوبصورت گانے اور دھنیں تیار کی ہیں۔فلم کے پلے بیک سنگنگ گلوکار راحت فتح علی خان ‘شازیہ منظور اورصنم ماوری نے کی ہے جس میں سے پانچ گانے راحت فتح علی خان اور شازیہ منظور جبکہ ایک گانا گلوکارہ صنم ماوری کی آواز میں ریکارڈ کیا گیاہے۔ گلوکارہ شازیہ منظور بارہ سال بعد کسی فلم کے لئے پلے بیک سنگنگ کر رہی ہیں

جبکہ گلوکارہ صنم ماروی کا کسی فلم کے لئے پہلاگانا ہے۔شان جسے فلم بین پچھلے ایک عرصہ سے ایک ہی طرح کے کرداروں میں دیکھ رہے ہیں، اس فلم میں وہ روایتی ہیرو کی طرح ہاتھ میں کلاشکوف تھامے دشمنوں کو للکارنے کے بجائے ایک درویش کے روپ میں نظر آئیں گے۔ اداکار احسن خان جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز فلم سے ہی کیا ‘مگر انھیں اصل شہرت ٹی وی ڈراموں سے ملی ‘لیکن اب وہ طویل وقفہ کے بعد ’’عشق خدا‘‘میں کام کر رہے ہیں۔ان کے مقابل مراکش کی اداکارہ وائم دھامانی اور اداکارہ میرا اہم کردار کر رہی ہیں۔

فلم کے ڈائریکٹر شہزاد رفیق نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فلم ’’عشق خدا‘‘ بنیادی طور پر عشق مجازی سے عشق حقیقی تک کے سفر کی کہانی ہے۔ عشق حقیقی اصل میں صوفیا اور اولیا کرام کی تعلیمات ہیں‘ جس میں ہمیں امن ‘ محبت ‘ مذہبوں کا احترام اور درگزر کا پیغام ملتاہے۔ہم اس وقت جن حالات سے گزر ہیں اس میں نوجوان نسل کو بے راہ روی کے راستے پر ڈال دیا گیا ہے جس سے وہ انسانی اقدار اور اخلاقیات کو بھول چکے ہیں۔ ان کو صحیح سمت میں لانے کے لئے صوفیا اور اولیا کرام کی تعلیمات ہی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ فلم میکنگ ایک ایسا شعبہ ہے جو ہر دور میں مقبول عام رہا اور رہے گا۔ اس کے ذریعے ہم سوسائٹی کے بہت سے مسائل کوسامنے لانے کے ساتھ اصلاح بھی کرسکتے ہیں۔ میں نے فلم میکنگ کو ہمیشہ مثبت طور پر لیتے ہوئے انٹرینمنٹ کے ساتھ اصلاحی پہلو کو کبھی نظر انداز نہیں کیا ہے۔ ’’عشق خدا‘‘ ہمارے ادارے ساونڈ ویو پروڈکشن کا ’’سلاخیں‘‘ ، ’’محبتاں سچیاں‘‘ کے بعد تیسرا پراجیکٹ ہے۔

جس کو شفقت چوہدری پروڈیوس کر رہے ہیں۔ انھوںنے کہا کہ مذکورہ فلم کی 95فیصد سے زائد عکسبندی ہوچکی ہے جبکہ اس کی پوسٹ پروڈکشن بھارت سے کی جائے گی۔ شان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان فلم انڈسٹری کے لیجنڈ ہیں ‘ جن کے ساتھ ’’گھونگھٹ‘‘ اور ’’نکاح‘‘ کے بارہ سال بعد کام کر رہا ہوں۔ شان ایک ایسا فنکار ہے جو ہر کردار میں خود کو ڈھال سکتا ہے۔ ’’گھونگھٹ‘‘میں ایک اینگری ینگ مین کا کردار اور اس کے بعد ’’نکاح‘‘ میں ایک شوہر اور شفیق باپ کا کردار فلم بین آج تک نہیں بھلا سکے۔ وائم دھامانی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ فن کسی زبان یا سرحدکا محتاج نہیں ہوتا ہے۔اس نے بڑی مہارت اور محنت کے ساتھ اپنے کردار کے ساتھ انصاف کیا ہے۔

اسی طرح ’’عشق خدا‘‘ میں بھی اس کا حقیقت کے قریب تک ایکٹنگ فلم بینوں کو اپنے سحر میں مبتلا کر دے گی۔ فلم انڈسٹری کو نئے ٹیلنٹ کے ساتھ نئے موضوعات کی بھی بے حد ضرورت ہے۔شہزاد رفیق نے کہا کہ ’’عشق خدا‘‘کو صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر ریلیز کیا جائے گا۔ ہماری علاقائی (پنجابی) فلم میکنگ بہت مضبوط ہے۔ اگر ہم بین الاقوامی مارکیٹ کو نظر رکھتے ہوئے فلم بنائیں تو ہمارے پاس بھارت، یوکے، ملائیشیا اور کینیڈا جیسی مارکیٹ دستیاب ہوسکتی ہے۔ پاکستان کا پہلا ہدایتکار ہوں جس کی بھارت میں دو فلمیں ’’سلاخیں‘‘ اور ’’محبتاں سچیاں‘‘ کی نمائش ہوچکی ہے اور جنہیں وہاں کے فلم بینوں نے بے حد سراہا ہے!!! n

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔