- جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وزیرخزانہ
- کراچی ایئرپورٹ سے جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والے 2 مسافر گرفتار
- ججوں کے خط کا معاملہ، سنی اتحاد کونسل کا قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرانے کا فیصلہ
- ضلع بدین کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق
- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
سر کی چوٹ کے باعث 34 سالہ شخص کا چہرہ اور جسم بچے جیسا ہوگیا
بیجنگ: عمررسیدگی میں بھی چہرہ جوان دکھائی دینا ایک اچھی بات ہے لیکن چین کے وسط میں رہنے والا ایک شخص 34 سال کے باوجود بالکل بچہ دکھائی دیتا ہے اور اسی وجہ سے اب تک اس کی شادی نہیں ہوسکی ہے۔
34 سالہ زیو شینگ کائی اس وقت ایک دیہی قصبے زیانتاؤ میں رہتے ہیں۔ چھ برس کی عمر میں وہ دوستوں کے ساتھ کھیل رہے تھے کہ اس کا سر ایک پتھر سے ٹکرایا۔ چوٹ شدید تھی لیکن کوئی خون نہیں نکلا تاہم زیو لگاتار تین روز تک بخار کا شکار رہا۔ بخار کی وجہ سے اسے تین روز بعد ہسپتال لے جایا گیا تو معلوم ہوا کہ دماغ میں خون کا لوتھڑا جم گیا ہے جسے ایمرجنسی سرجری کے بعد نکال لیا گیا۔
پھر زیو نارمل رہا مگر 9 برس کی عمر میں انکشاف ہوا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں چھوٹا اور غیرنمو پذیردکھائی دیتا ہے۔ گویا کہ حادثے کے بعد اس کی نشوونما رک گئی ہے۔
دوبارہ طویل علاج اور ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ زیو کے جسم میں نشوونما یقینی بنانے والے بچیوٹری گلینڈز تباہ ہوچکے ہیں جن سے بڑھوتری کے ہارمون کا افراز نہیں ہوپارہا۔ یہ عمل دو عشروں سے جاری رہا اور اب یہ حال ہے کہ اس کے چہرے پر بال نہیں اگتے اور اس کی آواز بھی بچوں جیسی ہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس کی شادی بھی نہیں ہوسکی ہے۔
زیو نے خود بتایا کہ اگرچہ وہ 34 برس کا ہوگیا ہے لیکن اب تک جسمانی طور پر ایک چھوٹے بچے کی ماندد ہے۔ وہ بلوغت تک نہیں پہنچا اور اسی وجہ سے شادی بھی نہیں کرسکتا۔
ڈاکٹر بھی اس عجیب بیماری کے ہاتھوں بے بس ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق بچیوٹری گلینڈزہرانسان کی بلوغت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اب زیو نے روزگار کے لیے حجامت کی دکان کھولی ہے جہاں وہ اپنے گاہکوں سے اکثر کہتے ہیں کہ ان کے دوستوں کے چہروں پر جھریاں آجائیں گی لیکن وہ اسی طرح جوان اور بچے ہی رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔