سر کی چوٹ کے باعث 34 سالہ شخص کا چہرہ اور جسم بچے جیسا ہوگیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 2 نومبر 2019
زیو شینگ کائی کی عمر اس وقت 34 سال ہے لیکن اب بھی وہ ایک بچے کی طرح نظر آتے ہیں اور ان کے جسمانی افعال بھی بچے کی ہی طرح ہیں۔ فوٹو: فائل

زیو شینگ کائی کی عمر اس وقت 34 سال ہے لیکن اب بھی وہ ایک بچے کی طرح نظر آتے ہیں اور ان کے جسمانی افعال بھی بچے کی ہی طرح ہیں۔ فوٹو: فائل

بیجنگ: عمررسیدگی میں بھی چہرہ جوان دکھائی دینا ایک اچھی بات ہے لیکن چین کے وسط میں رہنے والا ایک شخص 34 سال کے باوجود بالکل بچہ دکھائی دیتا ہے اور اسی وجہ سے اب تک اس کی شادی نہیں ہوسکی ہے۔

34 سالہ زیو شینگ کائی اس وقت ایک دیہی قصبے زیانتاؤ میں رہتے ہیں۔ چھ برس کی عمر میں وہ دوستوں کے ساتھ کھیل رہے تھے کہ اس کا سر ایک پتھر سے ٹکرایا۔ چوٹ شدید تھی لیکن کوئی خون نہیں نکلا تاہم زیو لگاتار تین روز تک بخار کا شکار رہا۔ بخار کی وجہ سے اسے تین روز بعد ہسپتال لے جایا گیا تو معلوم ہوا کہ دماغ میں خون کا لوتھڑا جم گیا ہے جسے ایمرجنسی سرجری کے بعد نکال لیا گیا۔

پھر زیو نارمل رہا مگر 9 برس کی عمر میں انکشاف ہوا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں چھوٹا اور غیرنمو پذیردکھائی دیتا ہے۔ گویا کہ حادثے کے بعد اس کی نشوونما رک گئی ہے۔

دوبارہ طویل علاج اور ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ زیو کے جسم میں نشوونما یقینی بنانے والے بچیوٹری گلینڈز تباہ ہوچکے ہیں جن سے بڑھوتری کے ہارمون کا افراز نہیں ہوپارہا۔ یہ عمل دو عشروں سے جاری رہا اور اب یہ حال ہے کہ اس کے چہرے پر بال نہیں اگتے اور اس کی آواز بھی بچوں جیسی ہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس کی شادی بھی نہیں ہوسکی ہے۔

زیو نے خود بتایا کہ اگرچہ وہ 34 برس کا ہوگیا ہے لیکن اب تک جسمانی طور پر ایک چھوٹے بچے کی ماندد ہے۔ وہ بلوغت تک نہیں پہنچا اور اسی وجہ سے شادی بھی نہیں کرسکتا۔

ڈاکٹر بھی اس عجیب بیماری کے ہاتھوں بے بس ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق بچیوٹری گلینڈزہرانسان کی بلوغت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔  اب زیو نے روزگار کے لیے حجامت کی دکان کھولی ہے جہاں وہ اپنے گاہکوں سے اکثر کہتے ہیں کہ ان کے دوستوں کے چہروں پر جھریاں آجائیں گی لیکن وہ اسی طرح جوان اور بچے ہی رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔