بھارتی ریاست مہاراشٹرمیں مسلمانوں کو قربانی سے روک دیا گیا

ویب ڈیسک  بدھ 16 اکتوبر 2013
گزشتہ ماہ اتر پردیش کے علاقے مظفر نگر میں ہندو انتہا پسندوں نے درجنوں مسلمانوں کو شہید اور ان کی املاک تباہ کردی تھیں، فوٹو: فائل

گزشتہ ماہ اتر پردیش کے علاقے مظفر نگر میں ہندو انتہا پسندوں نے درجنوں مسلمانوں کو شہید اور ان کی املاک تباہ کردی تھیں، فوٹو: فائل

ممبئی: بھارت کی جانب سے دنیا بھر میں سیکیولر ازم اور مذہبی رواداری کا واویلا کیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کئی مقامات پر مسلمانوں کو قربانی کا فریضہ تک سرانجام دینے کی اجازت نہیں۔  

بھارتی اخبار کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے ضلع سنگرام پور میں واقع گاؤں بلنڈانہ میں انتہا پسندہندوؤں کی جانب سے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درخواست دی گئی کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں کی جانب سے جانوروں کی قربانی سے ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں اس لئے مسلمانوں کو ان کے اس اقدام سے روکا جائے۔ پولیس نے درخواست کی روشنی میں مسلمانوں کو چار دیواری میں بھی سنت ابراہیمی کی پیروی پر ہی پابندی لگادی۔

دوسری جانب  گزشتہ روز دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولاناابوالقاسم نعمانی نے مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ملکی قانون اور ہندو برادری کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے عیدالاضحیٰ کے موقع پر گائے کی قربانی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے اس اقدام سے جہاں ہندو مسلم بھائی چارے کو فروغ ملے گا وہیں ملک میں دونوں مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان خیر سگالی کے جذبات بھی پیدا ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔