جلد کی خارش کی وجہ صرف الرجی نہیں ذہنی مرض بھی ہوسکتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  اتوار 3 نومبر 2019
جلد کی خارش میں مبتلا مریضوں کے ڈپریشن اور اینگزائیٹی کو کم کیا گیا جس سے خارش ختم ہوگئی۔ فوٹو : فائل

جلد کی خارش میں مبتلا مریضوں کے ڈپریشن اور اینگزائیٹی کو کم کیا گیا جس سے خارش ختم ہوگئی۔ فوٹو : فائل

سویڈن: طبی ماہرین نے ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جلد کی خارش کی وجہ کسی چیز سے الرجی ہوجانا یا ایگزیما جیسی بیماری ہی نہیں بلکہ اس کی ایک وجہ ذہنی مرض بھی ہوسکتا ہے جس کا علاج کیے بغیر خارش سے نجات ناممکن ہے۔

سائنسی جریدے ’جرنل آف انویسٹی گیٹیو ڈرماٹولوجی ‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جلد کی خارش کی وجوہات میں الرجی، ایگزیما یا psoriasis کا ہونا ضروری نہیں بلکہ اس خارش کی وجہ وہ مرض بھی ہوسکتا ہے جس کی جانب سے آپ کا ’ذہن‘ بھی نہ جائے۔

سویڈن کی یونیورسٹی سے منسلک لیکچرار اور ماہر امراض جلد فلورینس جے ڈلگارڈ نے برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس سمیت 13 یورپی ممالک کے مریضوں کا ڈیٹا جمع کیا جو مختلف جلدی امراض میں مبتلا تھے اور اس سروے میں مریضوں کے معاشی حالات اور ذہنی صحت سے متعلق بھی سوالات کیے گئے تھے۔

محققین مریضوں کے ڈیٹا کی سہ ماہی کی بنیاد پر تجدید کرتے گئے، 3 برس بعد جلد کی خارش سے چھٹکارا حاصل کرنے والے مریضوں میں سے 56 فیصد ’اینٹی ہسٹامین‘ یعنی الرجی ختم کرنے والی دوا کے بغیر ہی صحت یاب ہوگئے۔ ان مریضوں کا خارش کے بجائے ڈپریشن اور اینزائیٹی جیسی ذہنی امراض کا علاج کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر فلورینس کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران حاصل ہونے والے اعداد شمار سے واضح ہوگیا کہ ان مریضوں کو جلد کھجانے کی وجہ سے ذہنی سکون ملتا تھا۔ اس طرز عمل نے ہمیں خارش کا ذہنی مرض سے تعلق ہونے کی جانب متوجہ کیا اورجیسے جیسے ہم نے مریضوں کا ڈپریشن اور اینگزائیٹی کم کیا ویسے ویسے بغیر اینٹی الرجی دیئے مرضوں میں جلد کی خارش بھی کم ہوتی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔