- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
جون ایلیا کو ہم سے بچھڑے 17 برس بیت گئے
کراچی: معروف شاعر جون ایلیا کو ہم سے بچھڑے 17 برس بیت گئے۔
منفرد اسلوب اور دھیمے لب و لہجے کا تعارف رکھنے والے جون ایلیا نے اردو ادب کو ایک نئی جہت سے روشناس کروایا۔ 14 دسمبر سن 1931ء کو بھارتی شہر امروہہ میں پید ا ہونے والے جون ایلیا کو، انگریزی،عربی اور فارسی پر بھی مکمل عبور حاصل تھا۔
ان کا پہلا شاعری مجموعہ شائد، 1991ء میں شائع ہوا۔ اردو ادب میں جون ایلیا کے نثر اور اداریے کو باکمال تصور کیا جاتا ہے۔ جون ایلیا کے شعری مجموعوں میں، یعنی، گمان، لیکن، گویا اور امور شامل ہیں۔
جون ایلیا کی بیشتر تصانیف کو عوامی پذیرائی ملی جس میں فمود کے نام سے مضامین کی تصنیف بھی قابل ذکر ہے۔ الگ تھلگ نقطہ نظر اور غیر معمولی عملی قابلیت کی بناء پر جون ایلیا ادبی حلقوں میں ایک علیحدہ مقام رکھتے تھے۔ ادبی حلقوں میں جون ایلیا اپنی نوعیت کے منفرد شاعر تھے۔
ادب سے جڑے شعراء کا ماننا ہے کہ جون اپنی منفرد شاعری میں اکیلے تھے، انھوں نے انگاروں پر چل کر شاعری کی، شعراء کے مطابق جون ایلیا ان نمایاں افراد میں شامل تھے جنھوں نے قیام پاکستان کے بعد جدید غزل کو فروغ دیا، شعرا کرام جون ایلیا کو میر اور مصحفی کے قبیل کا آدمی قراردیتے ہیں۔
جون ایلیا کی شاعری کو معاشرے اور روایات سے کھلی بغاوت سے بھی عبارت کیا جاتا ہے، اسی وجہ سے ان کی شاعری دیگر شعراء سے مختلف دکھائی دیتی ہے۔
انھیں معاشرے سے ہمیشہ یہ شکایت رہی کہ شاعر کو وہ عزت و توقیر نہیں دی جاتی جس کا وہ حق دار ہے۔ اردو ادب کی دنیا میں الگ شناخت رکھنے والے جون ایلیا 8 نومبر سن 2002ء کو انتقال کرگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔