امریکی عدالت کا صدر ٹرمپ پر 2 ملین ڈالر جرمانہ

ویب ڈیسک  جمعـء 8 نومبر 2019
جرمانے کی ادائیگی کے لیے ٹرمپ فاؤنڈیشن کو تحلیل کرکے تمام فنڈز دیگر رفاعی اداروں کو دی جائے گی۔۔ فوٹو : فائل

جرمانے کی ادائیگی کے لیے ٹرمپ فاؤنڈیشن کو تحلیل کرکے تمام فنڈز دیگر رفاعی اداروں کو دی جائے گی۔۔ فوٹو : فائل

 نیویارک: نیویارک عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے خیراتی ادارے ’ٹرمپ فاؤنڈیشن‘ کے فنڈز کو نجی مقاصد کیلیے استعمال کرنے پر 2 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک کی عدالت میں صدر ٹرمپ کے خیراتی ادارے کے فنڈز کے غلط استعمال کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے اٹارنی جنرل کے ذریعے خیراتی فنڈز کے ذاتی استعمال کا اعتراف بھی کیا تھا جس پر جج سالیئن اسکارپُلا نے صدر پر جرمانہ عائد کردیا۔

جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اعترافی میں بیان میں صدارتی انتخابات کے دوران اپنی مہم چلانے والی ٹیم کو اپنے ہی خیراتی ادارے ’ٹرمپ فاؤنڈیشن‘ کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے کی ہدایت کی تھی جس کا غلط استعمال کیا گیا تاہم صدر ٹرمپ نے نہ تو اس پر معذرت کی اور نہ ہی اس عمل کو غیر قانونی سمجھا۔

دوسری جانب امریکی صدر کے وکلاء اور اٹارنی جنرل کے درمیان ’’ٹرمپ فاؤنڈیشن‘ کو تحلیل کرکے اس کے 1.7 ملین ڈالر فنڈز کو 8 غیر منافع بخش اداروں میں تقسیم کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ قبل ازیں ٹرمپ نے کسی بھی ’سیٹلمینٹ‘ سے انکار کردیا تھا۔

ادھر صدر ٹرمپ نے عدالتی فیصلے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں امریکا کا واحد شخص ہوں جو نیویارک میں سب سے زیادہ امدادی کام کرتا ہے، میں نے چیئریٹی میں 19 ملین ڈالر خرچ کیے ہیں، یہ سیاسی انتقام ہے جس کا سلسلہ 4 سال سے جاری ہے۔

واضح رہے کہ نیویارک کے کئی ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز نے خیراتی ادارے ٹرمپ فاؤنڈیشن کے فنڈز کو ذاتی طور پر استعمال کرنے پر صدر ٹرمپ کے خلاف چندہ دینے والے افراد کی وساطت سے آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔