کسی کو گمان تک نہیں تھا کہ کرتارپور منصوبہ اتنی جلدی مکمل ہوجائیگا، شاہ محمود قریشی

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 8 نومبر 2019
وزیر اعظم کی جانب سے کرتار پور راہ داری پر پاسپورٹ کی شرط بھی عارضی طور پر ختم کر دی گئی ہے (فوٹو: فائل)

وزیر اعظم کی جانب سے کرتار پور راہ داری پر پاسپورٹ کی شرط بھی عارضی طور پر ختم کر دی گئی ہے (فوٹو: فائل)

 لاہور: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کسی کو گمان تک نہیں تھا کہ کرتار پور راہداری منصوبہ اتنی جلدی مکمل ہوجائے گا، ہم خیر سگالی جب کہ بھارت مسلسل تنگ نظری کا مظاہرہ کررہا ہے۔

کرتار پور راہداری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ 9 سے 10 ماہ کی قلیل مدت میں گوردوارہ کرتارپور پر کام مکمل ہوجائے گا اور ہندوستان رکاوٹیں کھڑی کرنے کے باوجود اس معاہدے پر دستخط کرنے پر آمادہ ہو جائے گا، اس راہداری کی افتتاحی تقریب میں ہم نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو بھی مدعو کیا اور ان کا تحریری جواب بھی مجھے موصول ہوا ہے، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ ضرور آنا چاہیں گے لیکن ایک عام یاتری کی حیثیت سے یا وہ جس حیثیت میں بھی یہاں آئیں ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے جب ایک طرف ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی تک نہیں کرنے دی جا رہی یہ ان کا رویہ ہے جو دنیا دیکھ رہی ہے اور دوسری طرف ہم سکھ دھرم کے ماننے والوں کو کرتارپور راہداری کے ذریعے خیر سگالی کا پیغام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے مسلسل تنگ نظری کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، ہم نے ریکارڈ کم مدت میں کرتارپور راہداری منصوبے کو مکمل کیا، انشاءاللہ وزیر اعظم عمران خان کرتار پور راہداری کا افتتاح کر کے سکھ برادری سے کیے گئے وعدے کی تکمیل کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کرتار پور راہ داری پر پاسپورٹ کی شرط بھی عارضی طور پر ختم کر دی گئی ہے جبکہ 9 اور 11 نومبر کو سروس چارجز کی بھی چھوٹ دے دی گئی ہے، بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی طرف سے خصوصی رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کرتارپور راہداری کھلنے سے انشاءاللہ روزانہ پانچ ہزار سکھ یاتری یہاں آسکیں گے اور انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، یہ خیر سگالی کا پیغام ہے جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان میں رواداری بھی ہے اور مذہبی آزادی بھی حاصل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔