کسی مائی کے لعل کو رسول اللہ کی شان میں گستاخی نہیں کرنے دینگے، فضل الرحمن

 اتوار 10 نومبر 2019
پاکستان کے مستقبل کو روشن کرنا ہے تو عہد کرنا ہوگا کہ اس ملک میں غلام بن کر زندگی نہیں گزاریں گے، سربراہ جے یو آئی (فوٹو: فائل)

پاکستان کے مستقبل کو روشن کرنا ہے تو عہد کرنا ہوگا کہ اس ملک میں غلام بن کر زندگی نہیں گزاریں گے، سربراہ جے یو آئی (فوٹو: فائل)

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کسی مائی کے لعل کو رسول اللہ کی شان میں گستاخی کی اجازت نہیں دیں گی اگر کوئی ایسی کوشش کرتا ہے تو ہر شخص غازی علم دین بن کر دکھائے گا۔

آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا یہ دھرنا سیرت النبیؐ کانفرنس میں تبدیل ہوگیا ہے اور ہم نے اس سے بڑی سیرت النبیؐ کانفرنس کبھی نہیں دیکھی، دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہم رسول اللہ ؐ سے کتنی محبت کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر کسی بھی شخص کو ناموس رسالتؐ سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ مجمع ناموس رسالتؐ پر مرمٹے گا، یہ عوام ناموس رسالتؐ پر قربان ہونے کو تیار ہے، ہم نے گزشتہ نومبر میں بھی احتجاج کیا تھا جس کی وجہ ایک ملعونہ کی رہائی تھی جسے بیرونی دباؤ پر رہا کیا گیا، ہم اداروں کو ناموس رسالتؐ سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ہرسال جشن آزادی مناتے ہیں لیکن ہم آزاد نہیں، ملک کو ایک کالونی بنادیا گیا ہے، حدیث شریف کے مطابق ہم یہود و نصاریٰ کے غلام ہیں، من حیث القوم ہم کس کی پیروی کررہے ہیں؟ آج ہمیں اللہ کے حضور عہد کرنا ہے کہ آج کے بعد ہم نے پاکستان میں کسی مائی کے لعل کو رسول اللہ کی شان میں گستاخی کی اجازت نہیں دے گا اگر کوئی ایسی کوشش کرتا ہے تو ان پر یہ مجمع واضح کرتا ہے ہر شخص غازی علم دین بن کر دکھائے گا، آج کا اجتماع حکومت کو چیلنج کرتا ہے کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرکے دکھادو۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یہودیت، نصرانیت اور منافقت سب کفر کے درجے ہیں، مسلمان نہ کافر ہوتا ہے نہ مشرک، نہ منافق ہوتا ہے نہ کافر لیکن یہ خصوصیات ان میں آسکتی ہیں، ہمارے حکمرانوں میں ایسی ہی خصوصیات ہیں، ہم آئین سے بہت دور چلے گئے پاکستان جن مقاصد کے لیے حاصل کیا گیا وہ مقاصد پورے نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں جائز اور آئینی حکومت چاہتے ہیں تاکہ عوام سکون سے رہیں، لیکن یہاں قدم قدم پر مغرب کی غلامی کی جارہی ہے، پاکستان کے مستقبل کو روشن کرنا ہے تو ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم اس ملک میں غلام بن کر زندگی نہیں گزاریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔