رواں مالی سال 4 ماہ کے دوران ریونیو میں 160 ارب کا شارٹ فال

ارشاد انصاری  اتوار 10 نومبر 2019
چیئرمین ایف بی آر کا اظہار برہمی ،رواں سہہ ماہی کیلیے 1295 ارب روپے ٹیکس وصولیوں کا ہدف مقرر کردیا۔ فوٹو: فائل

چیئرمین ایف بی آر کا اظہار برہمی ،رواں سہہ ماہی کیلیے 1295 ارب روپے ٹیکس وصولیوں کا ہدف مقرر کردیا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں ماہ(نومبر)کیلیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف مجموعی طور پر 411 ارب 42 کروڑ20 لاکھ روپے جبکہ رواں سہہ ماہی(اکتوبر تا دستمبر)کیلیے 1295 ارب روپے کا ہدف مقرر کردیا ہے۔

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)شبر زیدی نے رواں مالی سال کے 4ماہ کے دوران 160 ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیلڈ فارمشنز کورواں سہہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولیاں بڑھانے اور ٹیکس اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور رواں سہہ ماہی کیلیے 1295 ارب روپے جبکہ رواں ماہ(نومبر) کیلئے 411 ارب 42 کروڑ20 لاکھ روپے کے اہداف کے حصول کیلئے سٹریٹجی کی بھی منظوری دیدی ہے اور تمام ماتحت اداروں اور انکے سربراہان کو خبردار کیا ہے کہ ریونیو کلکشن کے حوالے سے آنے والے مہینوں میں بہت زیادہ کوشش کرکے اضافی ریونیو اکٹھا کرنا ہوگا کیونکہ ورنہ وزیراعظم ایف بی آر سے ویسے ہی غیر مطمئین ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ رواں ماہ(نومبر) کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 411ارب 42کروڑ 20لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کیلئے براہ راست ٹیکس(انکم ٹیکس) کی مد میں وصولیوں کا ہدف 141ارب37 کروڑ روپے جبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سیسیلز ٹیکس وصولیوں کا ہدف168 ارب 89کروڑ روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 28ارب92 کروڑ روپے وصولیوں جبکہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 72ارب25 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح رواں سہہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر)کیلیے کیلئے مقرر کردہ 1295 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کیلیے براہ راست ٹیکس(انکم ٹیکس) کی مد میں وصولیوں کا ہدف 491ارب87 کروڑ روپے جبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس وصولیوں کا ہدف 499 ارب 89کروڑ روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 84ارب 50کروڑ روپے وصولیوں جبکہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 219 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کیلیے ود ہولڈنگ ایجنٹس کی مانیٹرنگ بہتر بنا کر بروقت ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی اور اسکی قومی خزانے میں بروقت جمع کروانے کو یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔

اسی طرح ٹیکس دہندگان کے ذمے واجبات کی ریکوری تیز کرنے، مقدمہ بازی میں پھنسے ریونیو کی ریکوری کیلیے کیسوں کی موثر پیری کے ساتھ عدالتوں سے باہر ٹیکس کیس کی سیٹلمنٹ اور جن ٹیکس دہندگان کے ذمہ ڈیمانڈ نوٹس جاری کیے ان کی ریکوری تیز کرنے کا کہا گیا ہے اسی طرح آڈٹ کیس بھی جلد نمٹا کر ریکوریاں کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔