- (ن) لیگ کا شاہد خاقان کے پارٹی عہدے سے استعفے کی تصدیق سے گریز
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ کون سے پاکستانی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کی اجازت مل گئی؟
- گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلیے نیا غیرحقیقت پسندانہ منصوبہ
- پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی
- ایران کی گیس پائپ لائن مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو 18 ارب ڈالر جرمانے کی دھمکی
- پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے گھر پرپولیس کی بھاری نفری کا چھاپا
- پی ایس ایل 8؛ 21 غیر ملکی اسٹارز پہلی بار جگمگانے کیلیے تیار
- عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخوں میں گراوٹ کا عمل جاری
- 6 ماہ میں پاکستانی مصنوعات کی برآمد میں امریکا سرفہرست
- ریکوڈک، بیرک کی بلوچستان کو 3 ملین ڈالر کی پہلی ادائیگی
- بیرون ملک سے ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 11.21 فیصد کمی
- ایران میں سڑک پر ڈانس کرنے والے جوڑے کو 10 سال قید کی سزا
- شپنگ ایجنٹ نے 500 کنٹینرز غائب کر دیے
- دودھ کے ساتھ کافی زیادہ مفید قرار
- 2024 میں فولڈ ایبل آئی پیڈ کی لانچ متوقع
- پاک بھارت ’’آن لائن کرکٹ سیریز‘‘
- معاشی مسائل کا مستقل حل
- بالوں میں چاکلیٹ سجانے والی بھارتی دلہن کی ویڈیو وائرل
- میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
- الیکشن کمیشن کی پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت
سٹرکوں کی تعمیر جاری، گوادر پورٹ 3 ماہ میں فعال ہوجائے گی

گوادرپورٹ کو چلانے کاکام چین کی کمپنی چائنا اورسیز پورٹ ہولڈنگ لمیٹیڈ (cophl) کو18 فروری2013 کودیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: گوادر پورٹ 3 ماہ کے اندراپنا کام شروع کر دیگی جسکی رابطہ سڑکوں کی تعمیرکاکام تیزی سے جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق گوادرپورٹ کو چلانے کاکام سنگاپورپورٹ اتھارٹی سے اب چین کی کمپنی چائنا اورسیز پورٹ ہولڈنگ لمیٹیڈ ( cophl) کو18 فروری2013 کودیا گیاتھا۔ جسکے معاہدے پردستخط بھی کردیے گئے۔ قبل ازیں کنسیشن ایگری مینٹ کے تحت پورٹ کوچلانے کیلیے 2007 میں40 سالہ مدت کیلئے (psa) کوگوادر پورٹ حوالے کی گئی تھی لیکن 2012میںحکومت چین نے گوادرپورٹ چلانے کی خواہش ظاہر کی جس پرجولائی 2012کو psaنے درخواست کی کہ شیئرز کوچینی کمپنی کو دینے کیلیے این اوسی جاری کیاجائے،کنسیشن ایگر ی مینٹ 2007کے آرٹیکل 7,3کے تحت چینی کمپنی کوشئیرزمنتقل کئے گئے۔
اسی دوران سپریم کورٹ نے بھی اس کنسیشن ایگری مینٹ کیخلاف زیرالتواتمام امورکو خارج کر دیااوروفاقی کابینہ نے بھی جنوری2013 کو psaکے کنسیشن حقوق کو cophlکومنتقل کر نیکی اجازت دیدی گئی،اس دوران چینی کمپنی کوگوادرپورٹ سے ملک کے دوسرے علاقوںتک ملانے والی رابطہ سڑکوںکی عدم فراہمی کے باعث مشکلات کاسامناتھا،ان حالات کودیکھتے ہوئے cophl کی ذیلی کمپنی چائناکمیونی کیشنز اینڈ کنسٹریکشن کمپنی نے گوادرپورٹ کے اردگردرابطہ سڑکوںودیگرمواصلاتی سہولیات اورمالی امدادکی فراہمی کی پیشکشں کی،اس سلسلے میںبھی باضابطہ سمجھوتے کی یادداشت پردستخط کئے گئے،توقع ہے گوادر پورٹ اگلے تین ماہ کے اندر باضابطہ طورپرفعال ہوجائیگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔