- ملک بھر میں خواتین ججز کی تعداد 572 ہے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
سٹرکوں کی تعمیر جاری، گوادر پورٹ 3 ماہ میں فعال ہوجائے گی
اسلام آباد: گوادر پورٹ 3 ماہ کے اندراپنا کام شروع کر دیگی جسکی رابطہ سڑکوں کی تعمیرکاکام تیزی سے جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق گوادرپورٹ کو چلانے کاکام سنگاپورپورٹ اتھارٹی سے اب چین کی کمپنی چائنا اورسیز پورٹ ہولڈنگ لمیٹیڈ ( cophl) کو18 فروری2013 کودیا گیاتھا۔ جسکے معاہدے پردستخط بھی کردیے گئے۔ قبل ازیں کنسیشن ایگری مینٹ کے تحت پورٹ کوچلانے کیلیے 2007 میں40 سالہ مدت کیلئے (psa) کوگوادر پورٹ حوالے کی گئی تھی لیکن 2012میںحکومت چین نے گوادرپورٹ چلانے کی خواہش ظاہر کی جس پرجولائی 2012کو psaنے درخواست کی کہ شیئرز کوچینی کمپنی کو دینے کیلیے این اوسی جاری کیاجائے،کنسیشن ایگر ی مینٹ 2007کے آرٹیکل 7,3کے تحت چینی کمپنی کوشئیرزمنتقل کئے گئے۔
اسی دوران سپریم کورٹ نے بھی اس کنسیشن ایگری مینٹ کیخلاف زیرالتواتمام امورکو خارج کر دیااوروفاقی کابینہ نے بھی جنوری2013 کو psaکے کنسیشن حقوق کو cophlکومنتقل کر نیکی اجازت دیدی گئی،اس دوران چینی کمپنی کوگوادرپورٹ سے ملک کے دوسرے علاقوںتک ملانے والی رابطہ سڑکوںکی عدم فراہمی کے باعث مشکلات کاسامناتھا،ان حالات کودیکھتے ہوئے cophl کی ذیلی کمپنی چائناکمیونی کیشنز اینڈ کنسٹریکشن کمپنی نے گوادرپورٹ کے اردگردرابطہ سڑکوںودیگرمواصلاتی سہولیات اورمالی امدادکی فراہمی کی پیشکشں کی،اس سلسلے میںبھی باضابطہ سمجھوتے کی یادداشت پردستخط کئے گئے،توقع ہے گوادر پورٹ اگلے تین ماہ کے اندر باضابطہ طورپرفعال ہوجائیگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔