- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
بھوتوں سے ڈر لگتا ہے لیکن طالبان سے نہیں، ملالہ یوسف زئی

برمنگھم اسپتال میں ہوش آیا تو فکر پڑ گئی کہ طبی اخراجات کیسے ادا کریں گے، ملالہ فوٹو: فائل
لندن: خواتین کے لیے تعلیم کی مہم چلانے والی پاکستان کی بہادر بیٹی ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ انہیں بھوتوں سے تو ڈر لگتا ہے لیکن طالبان سے ڈر نہیں لگتا۔
بھارتی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ملالہ یوسف زئی نے کہاکہ طالبان کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں، طالبان ان کی دنیا کو بدل سکتے ہیں لیکن انہیں کبھی نہیں بدل سکتے۔ انہوں نے کہاکہ اب مجھے کسی خطرے سے ڈر نہیں لگتا، میں بھوتوں سے تو ڈرتی ہوں لیکن طالبان سے نہیں ڈرتی۔ ملالہ یوسف زئی نے کہاکہ طالبان کے حملے کے بعد جب انہیں برمنگھم اسپتال میں ہوش آیا تو طبی اخراجات کی فکر پڑگئی۔ وہ پریشان تھیں کہ ان کے والدین علاج پر آنے والے اخراجات کیسے برداشت کریں گے۔
واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے گزشتہ سال 9 اکتوبر کو ملالہ یوسف زئی پر اس وقت حملہ کیا گیا تھا جب کہ وہ اسکول سے چھٹی کے بعد دوستوں کے ہمراہ اسکول وین میں گھر جارہی تھی۔ حملے کے بعد انہیں پشاور کے سی ایم ایچ اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد تشویشناک حالت میں راولپنڈی منتقل کردیا گیا اور بعد ازاں اعلیٰ علاج کے لئے انہیں برطانیہ کے ملکہ الزبتھ اسپتال میں داخل کروا دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔