- روسی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، دو پائلٹس ہلاک
- لنڈی کوتل میں حوالات سے دوافغان قیدی فرار
- عالمی اردو کانفرنس اور نوجوان نسل کا مشاعرہ
- اسلامی یونیورسٹی؛ طالب علم کے قتل کیس میں گرفتار 16 طلبہ کا جسمانی ریمانڈ منظور
- اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی نیب ریفرنس میں ضمانت منظور
- پولیس کا وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کے گھر پر چھاپہ
- ایم کیو ایم (پاکستان) نے ملک میں 8 صوبے بنانے کا مطالبہ کردیا
- شاہ محمود سے زلمے خلیل کی ملاقات، طالبان سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا
- پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی او پی ڈی فعال، ایمرجنسی تاحال بند
- وکلا ڈاکٹروں سے گلے مل کر معاملہ ختم کریں، لاہور ہائیکورٹ
- معجزوں کا معجزہ
- نیویارک میں 45 منزلہ ’ہائی ٹیک‘ جیل کا منصوبہ
- اگلے سال لاکھوں فون پر واٹس ایپ سروس بند ہوجائے گی!
- بچوں کے ٹی وی دیکھنے اور موٹاپے میں تعلق کا انکشاف
- راولپنڈی ٹیسٹ کا تیسرا دن بھی بارش اور خراب روشنی کی نظر
- پاکستان بار کونسل کی اپیل پر وکلا کی ملک گیر ہڑتال
- قلعہ سیف اللہ میں مسافرکوچ اورپک اپ کے درمیان تصادم؛ 13 مسافرجاں بحق
- تین ماہ میں مہنگائی پرکنٹرول کرلیں گے، شیخ رشید
- برطانوی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کو واضح اکثریت، 15 پاکستانی بھی کامیاب
- پی سی بی پہلے تقرر بعد میں اشتہار کی روش پر گامزن
کراچی؛ نومولود غائب ہونے پر نجی اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج

الٹرا ساؤنڈ رپورٹ کے مطابق میرے دو بچے تھے لیکن آپریشن کے بعد لڑکی دی گئی اور لڑکا غائب کردیا گیا، والد (فوٹو: فائل)
کراچی: قیوم آباد میں واقعے سرسید اسپتال سے دو روز قبل مبینہ طور پر غائب ہونے والا نومولود والدین کو تاحال نہ مل سکا، پولیس نے والد کی مدعیت میں اسپتال مالک، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے قیوم آباد چورنگی پر واقع سرسید اسپتال میں مبینہ طور پر نومولود کو غائب کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ شہری ساجد کا کہنا ہے کہ الٹرا ساؤنڈ رپورٹ کے مطابق میری زوجہ کے ہاں جڑاوں بچوں کی پیدائش ہونی تھی جس میں ایک لڑکی اور ایک لڑکے کی پیدائش ہونی تھی لیکن آپریشن کے بعد ہمیں لڑکی دی گئی اور لڑکا غائب کردیا گیا جب کہ اسپتال انتظامیہ جواب دینے کے بجائے ہم سے بدتمیزی کرتی رہی، انتظامیہ نے ہمارے بچے کو غائب کردیا ہے۔
واقعے کے بعد بچے کے والد محمد ساجد نے کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں اسپتال کے مالک ڈاکٹر ضیا، لیڈی ڈاکٹر ندا، ڈاکٹر رحمان، نفیسہ ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور انتظامیہ کو نامزد کیا ہے۔
مقدمہ درج کرائے جانے کے بعد انویسٹی گیشن پولیس نے اسپتال میں چھاپہ مار کر وہاں موجود الٹرا ساؤنڈ مشین ٹیکنشین نفیسہ کو حراست میں لے لیا جبکہ اسپتال انتظامیہ اور دیگر لوگوں نے اسپتال کے اندر سے دروازے بند کر لیے اور پولیس سمیت کسی کو بھی اندر آنے کی اجازت نہیں دی۔
بچے کے ورثا کا کہنا تھا کہ بچے کے لیے دو دن سے در در کی ٹھو کریں کھا رہے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہورہی۔ اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔