کراچی؛ نومولود غائب ہونے پر نجی اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج

اسٹاف رپورٹر  پير 11 نومبر 2019
الٹرا ساؤنڈ رپورٹ کے مطابق میرے دو بچے تھے لیکن آپریشن کے بعد لڑکی دی گئی اور لڑکا غائب کردیا گیا، والد (فوٹو: فائل)

الٹرا ساؤنڈ رپورٹ کے مطابق میرے دو بچے تھے لیکن آپریشن کے بعد لڑکی دی گئی اور لڑکا غائب کردیا گیا، والد (فوٹو: فائل)

 کراچی: قیوم آباد میں واقعے سرسید اسپتال سے دو روز قبل مبینہ طور پر غائب ہونے والا نومولود والدین کو تاحال نہ مل سکا، پولیس نے والد کی مدعیت میں اسپتال مالک، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے قیوم آباد چورنگی پر واقع سرسید اسپتال میں مبینہ طور پر نومولود کو غائب کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ شہری ساجد کا کہنا ہے کہ الٹرا ساؤنڈ رپورٹ کے مطابق میری زوجہ کے ہاں جڑاوں بچوں کی پیدائش ہونی تھی جس میں ایک لڑکی اور ایک لڑکے کی پیدائش ہونی تھی لیکن آپریشن کے بعد ہمیں لڑکی دی گئی اور لڑکا غائب کردیا گیا جب کہ اسپتال انتظامیہ جواب دینے کے بجائے ہم سے بدتمیزی کرتی رہی، انتظامیہ نے ہمارے بچے کو غائب کردیا ہے۔

واقعے کے بعد بچے کے والد محمد ساجد نے کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں اسپتال کے مالک ڈاکٹر ضیا، لیڈی ڈاکٹر ندا، ڈاکٹر رحمان، نفیسہ ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور انتظامیہ کو نامزد کیا ہے۔

مقدمہ درج کرائے جانے کے بعد انویسٹی گیشن پولیس نے اسپتال میں چھاپہ مار کر وہاں موجود الٹرا ساؤنڈ مشین ٹیکنشین نفیسہ کو حراست میں لے لیا جبکہ اسپتال انتظامیہ اور دیگر لوگوں نے اسپتال کے اندر سے دروازے بند کر لیے اور پولیس سمیت کسی کو بھی اندر آنے کی اجازت نہیں دی۔

بچے کے ورثا کا کہنا تھا کہ بچے کے لیے دو دن سے در در کی ٹھو کریں کھا رہے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہورہی۔ اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔