- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
وفاقی حکومت ترقی گورنر کے ذریعے کرانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اگر صوبے میں ترقی گورنر کے ذریعے کروانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے سی پی این ای کے 26 رکنی وفد نے صدر عارف نظامی کی سربراہی میں ملاقات کی ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام ایڈیٹرز کو خوش آمدید کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےوزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میرے گورنر کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں ہم ملتے ہیں، میں نے وزیراعظم کو مختلف خطوط لکھے ہیں لیکن ایک کا بھی جواب نہیں آیا ، میں وفاقی وزیر سے ملتا ہوں کام کے حوالے سے بات بھی ہوتی ہے، وفاقی حکومت اگر ترقی گورنر کے ذریعے کروانا چاہتی ہے تو یہ غلط ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم سب کو عوام نے اختیار دیا ہے کہ ہم ان کی خدمت کریں، لوگ کہتے ہیں کہ میں وزیر اعظم کا استقبال نہیں کرتا، یہ بات غلط ہے، وزیراعظم کا پورا پروگرام آتا ہے جس میں لکھا ہوتا ہے کون کہاں استقبال کرے گا اور کون کہاں ملے گا، جب پہلی بار وزیراعظم آئے تھے تو میرا استقبال کرنے کیلئے پروگرام میں نام شامل تھا، میں نے خود ان کا استقبال کیا اس کے بعد جب وزیراعظم آئے میری میٹنگس یا ملاقات نہیں لکھی گئی، اب گورنر کہتا ہے وزیراعلیٰ جب چاہیں مل سکتے ہیں، اس طرح تو نہیں ہوتا بغیر پروگرام کے تو آپ مختیار کار سے بھی نہیں مل سکتے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ جام شورو سیہون سڑک پر بہت حادثات ہوتے ہیں، میں نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ اس سڑک کو دو رویہ کریں، وفاقی حکومت نے کہا کہ سندھ حکومت آدھی رقم دے ہم نے اپریل 2017 کو وفاقی حکومت کو 7 بلین روپے دیئے، وزیراعظم نے وزیر مملکت مراد سعید کو کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ کوآرڈینیٹ کریں، جب مراد سعید کراچی آئے تو مجھے پیغام دیا کہ اگر آپ نے ملنا ہے تو گورنر ہائوس آئیں میں نے شائستگی سےمنع کیا کہ مناسب نہیں،پھر مراد سعید نے کہا کہ میں وزٹ پر جا رہا ہوں، وزیراعلیٰ سندھ وہیں آئیں، اس کے بعد مراد سعید کو وزیر مملکت سے وفاقی وزیر بنادیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔