- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
ایران میں 12 منٹ تک پھانسی پر لٹکا رہنے کے باوجود قیدی زندہ بچ گیا
تہران: جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، یہ مثال تو آپ نے سنی ہی ہو گی اس مثال کی حقیقت ایران میں اس وقت سامنے آئی جب ایک منشیات اسمگلر 12 منٹ تک پھانسی پر لٹکا رہنے کے باوجود زندہ بچ گیا۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق 37 سالہ علی رضا کو رواں ماہ کے شروع ميں منشیات اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر پھانسی دی گئی، 12 منٹ تک پھانسی پر لٹکا رہنے کے بعد پھانسی گھاٹ پر موجود ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دیا۔ تاہم اگلے روز جب اس کی تدفین کی تیاری کی جا رہی تھی تو جیل عملے نے اس کی سانس کو بحال پایا جس پر اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایرانی خبر ایجنسی ارنا کا کہنا ہے علی رضا اس وقت کوما میں ہے اور اس کے ہوش کا تناسب صرف 6 فیصد ہے، قیدی کے کوما میں ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز اس کی کسی بھی قسم کی سرجری بھی نہیں کر پا رہے ہیں۔
دوسری جانب ایران ميں اس وقت قانونی ماہرین میں اس موضوع پر گرماگرم بحث بھی جاری ہے جس میں بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ملزم کو دوبارہ پھانسی دی جانی چاہیے جب کہ بعض نے اس کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے وہ اپنے حصے کی سزا بھگت چکا ہے اس لیے دوبارہ پھانسی نہیں دی جا سکتی۔ ایرانی کے دو بڑے علما آیت اللہ نے فتوی بھی جاری کیا جس میں ملزم کی دوبارہ پھانسی کی مخالفت کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔