- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
برطانیہ نے20 سال بعدپہلے ایٹمی بجلی گھرکی منظوری دیدی
لندن: برطانیہ نے ماحول دوست بجلی کے حصول کے لیے پیر کو 20 سال بعدپہلے جوہری پلانٹ کی تعمیر کی منظوری دیدی۔
پلانٹ کی تعمیر کا ٹھیکہ فرانسیسی وچینی سرکاری کمپنیوں کے کنسورشیم کو دیا گیا ہے، اس سلسلے میں فرانسیسی انرجی کمپنی ای ڈی ایگ کے ساتھ ہنکلے پوائنٹ سی پر 2 ری ایکٹرز کی تعمیر کے لیے 16 ارب پائونڈ (26ارب ڈالر) کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، ٹھیکے میں فرانسیسی گروپ اریوا اور چینی فرم سی جی این پی سی اور سی این این سی بھی شامل ہیں۔
ماہرین کی جانب سے اس ڈیل سے برطانیہ میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے تاہم پراجیکٹ کا مقصد برطانیہ کو محفوظ اور قابل بھروسہ لوکاربن بجلی کی فراہمی ہے جس سے ملازمتوں کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہونگے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پراجیکٹ کو برطانیہ کی مستقبل کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم قراردیا۔ پراجیکٹ میں فرنچ ای ڈی ایف گروپ کے شیئرز 45 تا50 فیصد جبکہ چینی کمپنیوں کے 30 سے 40فیصد اور اریوا کے 10 فیصد شیئرز ہونگے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔