برطانیہ نے20 سال بعدپہلے ایٹمی بجلی گھرکی منظوری دیدی

اے ایف پی  منگل 22 اکتوبر 2013
پراجیکٹ مستقبل کی توانائی ضروریات پوری کرنے کیلیے اہم ہے،وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون. ۔ فوٹو: اے ایف پی

پراجیکٹ مستقبل کی توانائی ضروریات پوری کرنے کیلیے اہم ہے،وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون. ۔ فوٹو: اے ایف پی

لندن:  برطانیہ نے ماحول دوست بجلی کے حصول کے لیے پیر کو 20 سال بعدپہلے جوہری پلانٹ کی تعمیر کی منظوری دیدی۔

پلانٹ کی تعمیر کا ٹھیکہ فرانسیسی وچینی سرکاری کمپنیوں کے کنسورشیم کو دیا گیا ہے، اس سلسلے میں فرانسیسی انرجی کمپنی ای ڈی ایگ کے ساتھ ہنکلے پوائنٹ سی پر 2 ری ایکٹرز کی تعمیر کے لیے 16 ارب پائونڈ (26ارب ڈالر) کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، ٹھیکے میں فرانسیسی گروپ اریوا اور چینی فرم سی جی این پی سی اور سی این این سی بھی شامل ہیں۔

ماہرین کی جانب سے اس ڈیل سے برطانیہ میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے تاہم پراجیکٹ کا مقصد برطانیہ کو محفوظ اور قابل بھروسہ لوکاربن بجلی کی فراہمی ہے جس سے ملازمتوں کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہونگے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پراجیکٹ کو برطانیہ کی مستقبل کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم قراردیا۔ پراجیکٹ میں فرنچ ای ڈی ایف گروپ کے شیئرز 45 تا50 فیصد جبکہ چینی کمپنیوں کے 30 سے 40فیصد اور اریوا کے 10 فیصد شیئرز ہونگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔