- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
چین میں اسکول پر کیمیکل حملے میں 51 بچے، 3 اساتذہ زخمی
بیجنگ: چین میں ایک نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر بچوں اور اساتذہ پر خطرنک کیمیکل سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ پھینک دیا جس کے نتیجے میں 51 بچے اور 3 اساتذہ زخمی ہوگئے۔
چینی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کے ایک اسکول میں 23 سالہ نوجوان کونگ دیوار پھلانگ کر داخل ہوا اور طلبا پر خطرناک کیمیکل سوڈیم ہائیڈروآکسائیڈ کا اسپرے کردیا جس سے بچوں کی حالت بگڑ گئی۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے 3 اساتذہ اور 51 بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اساتذہ اور بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
یہ خبر پڑھیں: چین میں اسکول پر حملہ، 20 بچے زخمی
دوسری جانب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو آدھے گھنٹے کے تعاقب کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔ ملزم کے اہل محلہ کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان طلاق ہوجانے کے باعث نوجوان بچپن ہی سے نفیساتی الجھنوں کا شکار تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چاقو بردار شخص کا اسکول کے طلبا پر حملہ
پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سمیت سماجی، نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی پہلوؤں پر بھی تفتیش کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں 28 سالہ شخص نے ایک اسکول کے 9 بچوں کو چھری کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا، حملہ آور کو گزشتہ برس موت کی سزا دی جاچکی ہے جب کہ گزشتہ برس ہی ایک خاتون نے چاقو کے وار کرکے 14 بچوں کو زخمی کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔