دوسرے ٹیسٹ سے قبل پروٹیز کو مسائل نے گھیر لیا

اسپورٹس ڈیسک  منگل 22 اکتوبر 2013
جنوبی افریقہ کو سیریز بچانے کے لیے دبئی میں بدھ سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں لازمی فتح درکار ہے. فوٹو: فائل

جنوبی افریقہ کو سیریز بچانے کے لیے دبئی میں بدھ سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں لازمی فتح درکار ہے. فوٹو: فائل

دبئی:  دوسرے ٹیسٹ سے قبل پروٹیز کو مسائل نے گھیر لیا، اسٹار بیٹسمین ہاشم آملا کے بعد ٹاپ بولر ڈیل اسٹین کی شرکت بھی غیریقینی ہوگئی۔

پیسر فیلڈنگ پریکٹس کے دوران انجری کا شکار ہوئے،ان کی تکلیف سے متعلق صورتحال منگل کو ہی واضح ہوسکے گی، ادھر بچے کی پیدائش کے سلسلے میں گھر پر موجود ہاشم آملا منگل کی دوپہر تک جہاز پر سوار نہ ہوئے تو دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیل پائیں گے۔ سینئر بیٹسمین ابراہم ڈی ویلیئرز کا کہنا ہے کہ ہم بروقت تمام مشکلات کا حل ڈھونڈ لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کو سیریز بچانے کے لیے دبئی میں بدھ سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں لازمی فتح درکار ہے مگر اس کے اہم ترین فاسٹ بولر ڈیل اسٹین اچانک انجرڈ ہوگئے۔

انھیں دائیں ہیمسٹرنگ میں کھنچاؤ محسوس ہورہا تھا جس کی وجہ سے وہ ٹریننگ ادھوری چھوڑ کر چلے گئے، پیر کو بھی انھوں نے ٹریننگ میں حصہ نہیں لیا، ٹیم فزیو نے ان کی انجری کا جائزہ لیا، منیجر محمد موسیٰ جی کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈیل اسٹین کی انجری کی نوعیت جاننے کے لیے 24 گھنٹے درکار ہیں، اس کے بعد ہی یہ بتا سکیں گے کہ وہ دوسرے ٹیسٹ کیلیے دستیاب ہوں گے یا نہیں۔ نائب کپتان ابراہم ڈی ویلیئرز کا کہنا ہے کہ اسٹین فیلڈنگ پریکٹس کے دوران تکلیف سے دوچار ہوئے، احتیاط کے طور پر انھیں پیر کو آرام دیا گیا مجھے پوری امید ہے کہ وہ فٹنس ٹیسٹ پاس کرلیں گے۔ واضح رہے کہ اگر ڈیل اسٹین دوسرا ٹیسٹ کھیلنے کے قابل نہیں ہوئے تو پھر ان کی جگہ جنوبی افریقہ ریزرو فاسٹ بولر رورے کلینویلڈ کو میدان میں اتار سکتا ہے۔

وہ اس سے قبل ورنون فلینڈر کے انجرڈ ہونے کی وجہ سے کھیلے تھے تاہم اسٹین کی انجری ایک اضافی اسپنر کو بھی الیون میں شامل کرنے کا موجب بن سکتی ہے، اس وقت یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ پاکستانی نژاد سلو بولر عمران طاہر کو روبن پیٹرسن کے ساتھ کھلایا جا سکتا ہے۔ ڈی ویلیئرز عمران کی شمولیت کے امکان کو رد تو نہیں کرتے تاہم انھوں نے اسپنر کی میچ پریکٹس نہ ہونے کی جانب بھی اشارہ کیا۔ ادھر آخری اطلاعات موصول ہونے تک ہاشم آملا بدستور اپنے دوسرے بچے کے دنیا میں آنے کے منتظر تھے۔

اب اگر وہ منگل کی دوپہر تک جہاز پر سوار نہیں ہوتے تب وہ دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہوجائیں گے کیونکہ اس کے بعد ان کا بروقت دبئی پہنچنا ناممکن ہوگا،اگر آملا نہیں کھیلے تو پھر ڈین ایلجر کو آزمایا جائے گا، محمد موسیٰ جی نے کہا کہ طویل سفر سے واپسی پر کچھ آرام کی بھی ضرورت ہوتی ہے تاہم اگر آملا دوپہر تک جہاز پر سوار ہوجاتے ہیں تب بھی انھیں یہاں بروقت پہنچنے اور خود کوکنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔