مصر میں جنسی زیادتی کرنے والے شخص کو قتل کرنے والی لڑکی کیخلاف مقدمہ ختم

ویب ڈیسک  بدھ 13 نومبر 2019
بس ڈرائیور نے عمیرہ کو اکیلا پاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ فوٹو : ٹویٹر

بس ڈرائیور نے عمیرہ کو اکیلا پاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ فوٹو : ٹویٹر

قاہرہ: مصر کی عدالت نے زیادتی کا نشانہ بنانے والے بس ڈرائیور کو اپنے دفاع میں قتل کرنے والی 15 سالہ لڑکی کے خلاف قتل کے مقدمے کو خارج کرکے آزادی کا پروانہ جاری کردیا۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں برس جولائی میں 15 سالہ لڑکی عمیرہ احمد نے پولیس اسٹیشن میں آکر اپنی گرفتاری پیش کرتے ہوئے ایک بس ڈرائیور کو چھریوں کے وار کرکے قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

عمیرہ احمد نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا تھا کہ ڈرائیور نے بس کو صحرائی علاقے میں لے جا کر مجھے زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اس دوران مزاحمت کرتے ہوئے میں نے چھریوں کے وار کیے جس سے ڈرائیور کی موت واقع ہو گئی۔

عمیرہ احمد نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ جب میں مکمل طور پر ڈرائیور کے چنگل میں پھنس گئی تو کسی طرح اسے چھری رکھنے پر راضی کرلیا اور جیسے ہی اس نے چھری رکھی میں نے چھری قابو میں کرکے اس پر پہ در پہ 15 وار کیے۔

پولیس نے لڑکی کو 4 ماہ تک اپنی تحویل میں رکھا اور اس دوران شواہد جمع کیے جو لڑکی کے بیان کے عین مطابق نکلے، پولیس کی تفتیشی رپورٹ کی روشنی میں عدالت نے لڑکی کو اپنے دفاع میں قتل کرنے پر مقدمہ خارج کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔