والدہ کا بس چلتا تو بالغ ہوتے ہی میری شادی ہوچکی ہوتی، پریانکا چوپڑا

ویب ڈیسک  منگل 22 اکتوبر 2013
فلموں کی عکسبندی رات میں کرانا زیادہ پسند ہے کیونکہ صبح جلدی اٹھنا بالکل بھی اچھا نہیں لگتا،پریانکا چوپڑا فوٹو: فائل

فلموں کی عکسبندی رات میں کرانا زیادہ پسند ہے کیونکہ صبح جلدی اٹھنا بالکل بھی اچھا نہیں لگتا،پریانکا چوپڑا فوٹو: فائل

ممبئی: بالی وڈ میں جنگلی بلی کی عرفیت سے مشہور اداکارہ پریانکا چوپڑا کہتی ہیں کہ شادی کے لئے ان پر کوئی دباؤ نہیں لیکن اگر والدہ کا بس چلتا تو بالغ ہوتے ہی وہ ان کے ہاتھ پیلے کرچکی ہوتیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو کے دوران بھارتی اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں فلموں کی عکسبندی رات میں کرانا زیادہ پسند ہے کیونکہ صبح جلدی اٹھنا بالکل بھی اچھا نہیں لگتا، اسی لئے روز مرہ زندگی میں ان کے باقاعدہ معمولات نہیں، وہ کبھی بھی کچھ کھا لیتی ہیں، اپنی انہیں عادتوں کے باعث وہ بظاہر فٹ ضرور نظر آتی ہیں لیکن وہ اندر سے صحت مند نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ  ماضی میں کسی بھارتی اداکارہ نے موسیقی کے میدان میں قدم نہیں رکھا، دنیا میں بھی ایسی کم مثالیں ہیں کہ ایک اداکار موسیقار بھی ہو، اس لحاظ سے دو مختلف میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں اور جب کوئی شخص عام ڈگر سے ہٹ کر کچھ کرتا ہے تو جہاں اس کی ہمت بندھانے والے بہت ہوتے ہیں وہیں تنقید کرنے والوں کی بھی کمی نہیں ہوتی ، اسی لئے ان پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔

پریانکا کا کہنا تھا کہ خاندان کی جانب سے ان پر شادی کے لئے کوئی دباؤ نہیں ہے، والد نے اپنی زندگی میں ہمیشہ ان کی حمایت کی لیکن والدہ ضرور چاہتی تھیں کہ بالغ ہوتے ہی ان کی شادی ہو جائے اور اگر والدہ کا بس چلتا تو کئی سال قبل ہی ان کے ہاتھ پیلے ہو چکے ہوتے، اب بھی ان کی والدہ شادی کا ہی سوچتی رہتی ہیں، پریانکا کا کہنا ہے کہ وہ شادی ضرور کریں گی لیکن ابھی نہیں کیونکہ ابھی تو میری توجہ اپنے کیرئیر پر مرکوز ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔