مالی سال20-2019؛ 4 ماہ میں 100 ارب روپے کی ٹیکس چوریاں پکڑنے کا انکشاف

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 14 نومبر 2019
لارج ٹیکس پئیر یونٹ کراچی نے صرف ایک کمپنی کی 21 ارب روپے کی ٹیکس چوری بھی پکڑی، ایل ٹی یو کا قیام 2002 میں عمل میں لایا گیا۔ فوٹو : فائل

لارج ٹیکس پئیر یونٹ کراچی نے صرف ایک کمپنی کی 21 ارب روپے کی ٹیکس چوری بھی پکڑی، ایل ٹی یو کا قیام 2002 میں عمل میں لایا گیا۔ فوٹو : فائل

کراچی: ایف بی آر کے ماتحت لارج ٹیکس پئیر یونٹ کراچی نے رواں مالی سال کے ابتدائی 4ماہ کے دوران 100 ارب روپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چوریاں پکڑنے کا انکشاف کیا ہے جس میں صرف ایک کمپنی کی جانب سے21 ارب روپے کی ٹیکس چوری بھی شامل ہے۔

کمشنر ایل ٹی یوکراچی گرادری مل نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران بتایاکہ ایل ٹی یو کراچی نے گزشتہ سال 1200 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس وصول کیا تھا، انھوں نے بتایا کہ ایف بی آر کوڈیٹاکی فراہمی کے معاملے پر بینکوں نے حکم امتناع حاصل کررکھا ہے تاہم انفرادی اکاونٹ ہولڈر کا بینک ڈیٹا ایف بی آر حاصل کرنے کا مجاز ہے۔

انھوں بتایاکہ بینکوں سے کھاتوں کی معلومات حاصل کرنے کے لیے ایف بی آرحکام اور بینکوں کے درمیان مذاکرات چل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سال2002 میں پائلٹ پروجیکٹ کے طورپرایل ٹی یوکا قیام عمل میں لایا گیاتھا اوراب ایل ٹی یو ون کراچی ایک پائینیرٹیکس کلیکشن آفس ہے۔ ایل ٹی یو کراچی میں آٹومیشن کے ساتھ ون ونڈو آپریشن کی سہولت دستیاب ہے۔

گرادری مل نے بتایا کہ 526 ٹیکس دہندگان نام کے اعتبار سے ادارے کمپنی اور ڈائریکٹرز شامل ہیں۔ایل ٹی یو کراچی غیر ملکی آمدنی اور غیر ملکی سرمائے کی جانچ کرتا ہے جبکہ سیمنٹ، شوگر، ٹیکسٹائل، ہوٹل، ایئر لائن کمپنیوں کی ڈیلنگ کی جاتی ہیں۔ ٹیکس ادا کرنے والوں کو ریٹرن فائلنگ اور کلیکشن کے مسئلے کو حل کرنے کیلیے عملہ مدد فراہم کرتا ہے اور اگر ٹیکس دہندہ کسی عذرکی وجہ سے ٹیکس ادا نہیں کرسکا تو ان کی سہولت کے لیے علیحدہ تاریخوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ 62ارب روپے پہلے سال ٹیکس وصول کیا تھا جبکہ گذشتہ سال1200 ارب روپے مالیت کی ٹیکس وصولیاں کی گئیں۔ ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ کے سرٹیفکیٹس کے حصول کیلیے موصول ہونے درخواستوں میں سے 1400سے زائد نمٹائی جاچکی ہیں جبکہ56 درخواستیں فی الوقت باقی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔