خیبرپختونخوا میں چیتے کی نسل کا تحفظ خطرے میں

احتشام خان / ویب ڈیسک  جمعرات 14 نومبر 2019
ضم شدہ قبائلی علاقہ درم آدم خیل میں رواں سال دو چیتے مار دئے گئے فوٹوفائل

ضم شدہ قبائلی علاقہ درم آدم خیل میں رواں سال دو چیتے مار دئے گئے فوٹوفائل

پشاور: خیبر پختونخوا اور ضم شدہ قبائلی علاقوں میں چیتے کی نایاب نسل سنگین خطرات سے دوچار ہونے لگی۔

ضم شدہ قبائلی علاقہ درم آدم خیل میں رواں سال دو چیتے مار دئے گئے جبکہ چند سال قبل بھی نظام پور کی پہاڑیوں سے درہ آدم خیل کے علاقہ تور چپر میں بھیڑ بکریوں پر حملہ کرنے والے چیتے کو مقامی قبائل نے ماردیا تھا۔

ستمبر کے مہینے میں بھی تور چپر میں کافی بڑے تیندوے کو مقامی لوگوں نے اس وقت اپنا شکار بنایا جب اس نے ریوڑ میں شامل ہوکر درجنوں بکریوں اور مویشیوں پر حملہ کر کے مار دیا تھا۔ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی ایف او وائلڈ لائف کوہاٹ ریجن عبدالصمد کا کہنا تھا کہ چیتے کو مارنے والے قبائلی کو ڈیرھ لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔

قبائلی اضلاع میں وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی توسیع اور رسائی کے لئے 365 ملین روپے کے پراجیکٹ کا پی سی ون تیار کرلیا گیا جس کے تحت 8 قبائلی اضلاع میں محکمہ وائلڈ لائف کے دفاتر، بھرتیاں، اور مکمل سیٹ اپ بنایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔