کوئٹہ میں ذیابیطس کا مرض پھیل گیا، نوجوانوں کی تعداد زیادہ شکار

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 14 نومبر 2019
ذیابیطس میں مبتلا افراد کے حوالے سے ملک بھر کے بڑے شہروں میں کوئٹہ چوتھے نمبر پر ہے (فوٹو: فائل)

ذیابیطس میں مبتلا افراد کے حوالے سے ملک بھر کے بڑے شہروں میں کوئٹہ چوتھے نمبر پر ہے (فوٹو: فائل)

کوئٹہ: کوئٹہ میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ماہرین طب نے بتایا ہے کہ شہر میں ہر 10 میں سے چھٹا شخص اس مرض کا شکار ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ماہر ذیابیطس ڈاکٹر محمد فاروق کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ہر 10 افراد میں سے 6 افراد اس مرض کا کسی نہ کسی طرح سے شکار ضرور ہیں جس میں نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جو کہ غیر معیاری کھانے کھانے کے ساتھ ساتھ میٹھی اشیاء کا استعمال زیادہ کررہے ہیں۔

ملک بھر کی طرح کوئٹہ میں بھی ذیابیطس کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا سالانہ اس کی شرح میں بڑھتا ہوا اضافہ باعث تشویش ہے جبکہ رواں سال یہ مرض ملک بھر میں 16 فیصد سے 26 فیصد تک جا پہنچا جبکہ ملک بھر کے بڑے شہروں میں کوئٹہ کا نمبر اس مرض میں مبتلا افراد کے حوالے سے چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔

اس حوالے سے ماہر ذیابیطس ڈاکٹر محمد فاروق کے مطابق ڈپریشن او غیر متوازن غذا کا استعمال اور ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ نہ بنانا سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ کوئٹہ میں ہر دس افراد میں سے چھ افراد اس مرض کا کسی نہ کسی طرح سے شکار ضرورہیں جس میں نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جو کہ غیر معیاری کھانے کھانے کے ساتھ ساتھ میٹھی اشیاء کا استعمال زیادہ کررہے ہیں۔ جبکہ اس مرض سے بچنے کے لیے ورزش کے ساتھ ساتھ متوازن غذا سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

ڈاکٹر محمد فاروق  نے کہا کہ کوئٹہ میں اس مرض میں مبتلا لوگ نہ تو اپنا علاج تواتر کے ساتھ کراتے ہیں اور نہ ہی بتائی جانے والی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرتے ہیں جبکہ مشاہدے میں آیا ہے کہ چند لوگ جو کہ عمر کے اس حصے کو پہنچ کر ہی علاج کو بہتر سمجھتے ہیں مگر مرض کے آخری اسٹیج پر علاج کوترجیح دیتے ہیں جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے بچوں میں بھی اس کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے جو کہ انسولین کا انجکشن لگانے کے بھی چھوٹی سی عمر میں ہی عاد ی ہو جاتے ہیں اگر علاج کے ساتھ ساتھ احتیاط برتی جائے تو اس مرض کی بڑھتی ہوئی شرح کو کسی حد تک ہم کم کر سکتے ہیں جبکہ ہر شخص کو دن میں آدھا گھنٹہ ورزش ضرور کرنی چاہیے تاکہ وہ صحت مند زندگی گزار سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔