بھارتی جھیل کے کنارے ہزاروں پرندے پراسرار انداز میں ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 15 نومبر 2019
راجستھان میں واقع جھیل سانبھر کے کنارے ہزاروں پرندے مردہ پائے گئے ہیں ۔ فوٹو: ڈاؤن ٹو ارتھ ویب سائٹ

راجستھان میں واقع جھیل سانبھر کے کنارے ہزاروں پرندے مردہ پائے گئے ہیں ۔ فوٹو: ڈاؤن ٹو ارتھ ویب سائٹ

راجستھان: خوبصورت پرندوں کی پراسرار ہلاکت کا ایک واقعہ بھارت میں پیش آیا ہے جہاں ہزاروں پرندے مردہ پائے گئے لیکن ماہرین اس کی وجہ بتانے سے قاصر ہیں۔

انڈیا میں خشکی سے گھری کھارے پانی کی سب سے بڑی جھیل ’سانبھر‘ راجستھان میں واقع ہے۔ ماہرین کے اس کے کناروں اور اطراف میں 2400 سے زائد پرندے مردہ حالت میں ملے ہیں جس کی حتمی وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی۔

سب سے پہلے مقامی افراد نے مردہ پرندوں کو دیکھا اور محکمہ جنگلی حیات کو اس کی اطلاع دی جو 190 مربع کلومیٹر وسیع جھیل کے اطراف میں دیکھے گئے ہیں۔ سانبھر جھیل پر ہرسال پرندوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کرکے آتی ہے جو سائبیریا، منگولیا، ایران اور افغانستان سے ’وسط ایشیائی فلائی وے‘ سے یہاں پہنچتی ہے۔

اس علاقے میں نمک بھی تیار کیا جاتا ہے اور جھیل کا پانی انتہائی کھارا اور الکلی سے بھرپور ہوچکا ہے۔ جنگی حیات کے ماہر اشوک شرما نے بتایا کہ اس وقت جھیل میں نمک کی مقدار اتنی بڑھ چکی ہے کہ وہ کسی درجے پر زہریلی ہوچکی ہے تاہم اس کی مفصل رپورٹ بھوپال میں واقع مرکز سے آنا باقی ہے جس سے اموات کا تعین کیا جائے گا۔

اگرچہ یہ جھیل نمکیات سے بھرپور ہے لیکن فلے منگو، سارس، سارس کی نسل کے اسٹلٹ پرندے، شاولر اور سینڈ پائپر چڑیائیں یہاں بڑی تعداد میں آتی ہیں۔

ماہرین نے پرندوں کی ہلاکت کے بعد بعض مردہ پرندوں اور پانی کے نمونوں کو ٹیسٹ کے لیے بھجوادیا ہے جب کہ بقیہ ہزاروں پرندوں کو ایک گڑھے میں دبادیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ ایک ہفتے میں اتنی بڑی تعداد میں پرندوں کی اموات کا علم ہوجائے گا۔

جنگلی حیات کے افسران سے کسی پراسرار بیماری کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پرندے کسی مرض سے ہلاک نہیں ہوئے کیونکہ بہت سے پرندے اب بھی یہاں موجود ہیں اور درست حالت میں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔