غزہ کے حالات مزید خراب‘ ہلاکتوں میں اضافہ

ایڈیٹوریل  جمعـء 15 نومبر 2019
غزہ میں محصور فلسطینیوں کی تعداد 20 لاکھ سے متجاوز ہے۔ فوٹو: فائل

غزہ میں محصور فلسطینیوں کی تعداد 20 لاکھ سے متجاوز ہے۔ فوٹو: فائل

اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو فلسطینیوں کے لیے ایک ’’اوپن ایئر جیل‘‘ میں تبدیل کر رکھا ہے اور قید و بند کے ساتھ پابندیوں کا شکار مجبور فلسطینیوں پر ظلم و تشدد کا بازار بھی گرم رہتا ہے جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تئیس تک پہنچ گئی ہے۔

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز غزہ میں محصور فلسطینیوں پر بہانے بہانے سے فائرنگ بھی کرتی رہتی ہیں اس حوالے سے اسرائیلیوں کا دعویٰ ہوتا ہے کہ غزہ میں محصور فلسطینی اسرائیلی بستیوں پر گھریلو ساختہ اسلحہ اور میزائل وغیرہ بھی استعمال کرتے ہیں جس کے جواب میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں پر نہایت شدت کے ساتھ حملے کیے جاتے ہیں۔

گزشتہ روز اسرائیل کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ غزہ کی پٹی میں دو جہادی عسکریت پسند اسرائیل کے خلاف ٹینک شکن میزائل چلانے کی تیاری کر رہے تھے لیکن اسرائیلی سیکیورٹی فورس نے پہلے اپنا وار کردیا جس سے اسرائیل کے حفاظتی بنکرز تباہ ہونے سے بچ گئے۔

دوسری طرف غزہ والوں نے اسرائیلی حملوں سے ہونے والے اپنے نقصانات کا جائزہ لیا، ایک طرف ان کے نوجوانوں کی شہادتیں تھیں دوسری طرف ان کے کئی گھروں کو اسرائیلی بمباری نے تباہ کر دیا تھا۔ اقوام متحدہ کے نمایندے نکولے ملاوینوف غزہ کے مسئلہ پر بات چیت کے لیے مصری دارالحکومت قاہرہ جا رہے ہیں تا کہ سفارتی ذرایع سے غزہ میں تشدد کے خاتمے کی راہ ڈھونڈ  لی جائے۔

اقوام متحدہ کے ذرایع کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اور صلح کی کوششیں کی جانی چاہئیں، اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسلامی جہاد کے اراکین کو اسرائیل پر راکٹ حملے روک دینے چاہئیں ورنہ حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔ نیتن یاہو نے انتباہ کیا اگر اسرائیلی بستیوں کے خلاف حملے بند نہیں ہوتے تواسرائیل جواب میں کوئی رحم نہیں کرے گا۔

دوسری طرف اسلامی جہاد کے ترجمان مصعب البرائم نے کہا ہے کہ موجودہ حالت میں وہ اسرائیل کے ساتھ افہام و تفہیم کی کوئی بات نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ہمارے اہم کمانڈر کی ہلاکت بھی عمل میں آ چکی ہے۔ اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینی کمانڈر کا نام بہا ابو العطا بتایا گیا ہے۔ ہدف بنا کر کیے جانے والے حملے میں بہا کی اہلیہ بھی شہید ہو گئی۔

اسرائیل نے شہید کمانڈرپر الزام لگایا ہے کہ اسرائیلی بستیوں پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ وہی تھا۔ بتایا گیا ہے کہ کمانڈرکو اسرائیلی ڈرون کے حملے میں شہید کیا گیا ہے جب کہ فلسطینیوں کے مبینہ حملوں سے اسرائیلیوں کی کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ واضح رہے غزہ میں محصور فلسطینیوں کی تعداد 20 لاکھ سے متجاوز ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔