پاکستانی رعب سے پروٹیز سلطنت لرزنے لگی، دوسرے ٹیسٹ کا آج آغاز

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  بدھ 23 اکتوبر 2013
صرف جیت کے لیے میدان میں اتریں گے، میچ ڈرا کرنے کی منفی حکمت عملی نہیں اپنائیں گے،کپتان قومی کرکٹ ٹیم۔فوٹو:پی سی بی :فائل

صرف جیت کے لیے میدان میں اتریں گے، میچ ڈرا کرنے کی منفی حکمت عملی نہیں اپنائیں گے،کپتان قومی کرکٹ ٹیم۔فوٹو:پی سی بی :فائل

دبئی: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ بدھ سے دبئی کے اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے۔

پاکستانی رعب سے پروٹیز سلطلنت لرزنے لگی، مصباح الحق الیون نے ایک اور نمبر ون سائیڈ کے خلاف کلین سوئپ کو اپنا مقصد بنالیا،  منزل قریب دیکھ کرکھلاڑیوں کا جوش بڑھ گیا، پلیئنگ الیون میں اکھاڑ پچھاڑ کا امکان انتہائی کم ہے، اظہر علی کو ایک اور موقع دیتے ہوئے بیٹنگ آرڈر تبدیل کیا جاسکتا ہے، البتہ تبدیلی کی صورت میں عمر امین کو چانس مل سکتا ہے، تیسرے اسپنر عبدالرحمان کو کھلانے کیلیے ایک بیٹسمین کی قربانی دینا پڑے گی، کپتان مصباح الحق نے کہاکہ صرف جیت کے لیے میدان میں اتریں گے، میچ ڈرا کرنے کی منفی حکمت عملی نہیں اپنائیں گے۔ ادھر حریف سائیڈ کو ہاشم آملا کا ساتھ نصیب نہ ہوسکا، ڈین ایلجر میدان سنبھالیں گے، ڈیل اسٹین کی شرکت بھی غیریقینی ہے، انھیں میچ کھیلنے کیلیے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا، فیل ہونے پر روری کلینویلڈ کی قسمت کھل اٹھے گی، کپتان گریم اسمتھ نے کہاکہ ہم اپنا وقار اور ملک سے باہر 7 سال سے سیریز نہ ہارنے کا ریکارڈ برقرار رکھیں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 2011-12 میں اس وقت کی نمبر ون ٹیسٹ سائیڈ انگلینڈ کے خلاف کلین سوئپ فتح حاصل کی تھی،اب اس کے پاس ریکارڈ کو مزید مستحکم کرنے کا سنہری موقع موجود ہے، دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ایک اور ٹاپ ٹیسٹ سائیڈ کے خلاف کلین سوئپ مکمل ہوجائے گا، یہ پہلا موقع ہوگا جب پاکستانی سائیڈ پروٹیز کو وائٹ واش شکست کا مزہ چکھائے گی۔ پاکستان اب تک 2003 میں صرف ایک بار جنوبی افریقہ کو سیریز میں شکست دے پایا ہے، پہلے میچ میں فتح سے کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہوچکے اور وہ گرتی ہوئی پروٹیز دیوار کو ایک اور دھکا دینے کو بیتاب ہیں۔ پلیئنگ الیون کے حوالے سے منیجر معین خان اور کوچ ڈیو واٹمور کے متضاد بیانات سے کنفیوژن پھیلی جبکہ کپتان مصباح الحق آخری لمحات تک الیون کو خفیہ رکھنے کو بہتر خیال کرتے ہیں۔ اظہر علی ابوظبی میں11 اور 3 رنز پر آئوٹ ہوئے تھے جس کی وجہ سے ان کی جگہ عمر امین کو کھلانے کا مطالبہ سامنے آچکا تاہم امکان یہی ہے کہ انھیں ایک اور موقع دیتے ہوئے بیٹنگ آرڈر تبدیل کر دیا جائے گا۔

جنوبی افریقی سائیڈ کو مکمل طور پر اسپن جال میں الجھانے کیلیے سعید اجمل اور ذوالفقار بابر کے ساتھ عبدالرحمان کو بھی کھلانے کا آپشن موجود ہو گا،اس صورت میں ایک بیٹسمین کی قربانی دینا پڑے گی۔ کپتان مصباح الحق نے کہاکہ ہم دوسرا ٹیسٹ جیتنے کی نیت سے ہی میدان میں اتریں گے، کبھی منفی حکمت عملی فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی، اس لیے ڈرا ہمارا مقصد نہیں ہوگا، تمام کھلاڑی فتح کیلیے بے چین ہیں۔ ہاشم آملا اور ڈیل اسٹین کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ حریف سائیڈ میں کسی پلیئر کے ہونے یا نہ ہونے کی ہمیں کوئی پروا نہیں، ہم کسی بھی صورت میں سہل پسندی کا شکار نہیں ہونا چاہتے۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ کے انتظار کی انتہا ہوگئی مگر ہاشم آملا کی واپسی کی خبر نہیں آئی  جو بچے کی پیدائش کے سلسلے میں وطن واپس گئے ہوئے ہیں، آخر کار پروٹیز کو  اب اپنے قابل بھروسہ بیٹسمین کی جگہ ڈین ایلجر کو کھلانا پڑرہا ہے،  وکٹ کیپر تھامی ٹسولیکل کو الیون میں شامل کرکے ابراہم ڈی ویلیئرز کو اسپیشلسٹ بیٹسمین کے طور پر کھلانے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔ ڈیل اسٹین کے حوالے سے بھی صورتحال واضح نہیں ہوسکی، ٹیم منیجر محمد موسیٰ جی کا کہنا ہے کہ ایم آر آئی سے یہ علم ہوگیا کہ وہ ہیمسٹرنگ کا شکار نہیں ہوئے بلکہ صرف پٹھے کھچے ہیں ، میچ سے قبل فٹنس ٹیسٹ کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ اگر ڈیل اسٹین فٹ نہیں ہوئے تو ان کی جگہ روری کلینویلڈ میدان سنبھالیں گے۔ کپتان گریم اسمتھ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے وقار اور گذشتہ سال سے کوئی بھی سیریز نہ ہارنے کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے پُرامید ہیں، ہمیں اپنا معیار مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، دوسرا ٹیسٹ جیتنے کیلیے بڑا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجانا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔