- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
امریکا میں دھوکے سے خواتین کو بانجھ بنانے والا ڈاکٹر قانون کی گرفت میں
ورجینیا: امریکا میں خواتین کو اُن کی مرضی کے بغیر آپریشن کرکے بانجھ بنانے والے ڈاکٹر جاوید پرویز کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکی ریاست ورجینیا میں درجنوں خواتین کو بغیر اجازت لیے سرجری کے ذریعے بانجھ بنانے والے 69 سالہ پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر جاوید پرویز کو 8 نومبر کو حراست میں لیا گیا تھا اور آج ایف بی آئی نے چارج شیٹ کے ساتھ ملزم کو عدالت میں پیش کردیا۔
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کی پیش کردہ چالان شیٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر جاوید پرویز نے بطور ماہر امراض نسواں خواتین مریضوں سے جھوٹ بولا کہ انہیں کینسر ہوگیا ہے اس لیے آپریشن ناگزیر ہے، اس طرح دھوکے سے غیر ضروری آپریشن کرکے درجنوں خواتین کو بانجھ کردیا گیا۔
عدالت میں ڈاکٹر جاوید پرویز کے وکیل بھی موجود تھے تاہم انہوں نے ایف بی آئی اے کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب نہیں دیا۔ 8 نومبر سے زیر حراست ڈاکٹر جاوید پرویز پر اب تک 126 سے زائد خواتین اجازت کے بغیر غیر ضروری سرجری کرنے کی شکایات درج کروا چکی ہیں۔
ڈاکٹر جاوید پرویز نے 2014ء سے 2018ء کے درمیان 510 مریضوں میں سے 40 فیصد خواتین کے بچہ دانی کا آپریشن، مستقل مانع حمل، ڈائلیشن اور کیوریٹج جیسی سرجریاں کیں۔ ہر خاتون کے تقریباً 2 بار آپریشن کیے گئے اور یہ تمام وہ خواتین تھیں جن کے طبی اخراجات حکومت اٹھاتی ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر جاوید پرویز پر اس سے قبل بھی بے ضابطگی کے الزامات لگتے رہے ہیں اور 1996ء میں ٹیکس چوری کا جرم قبول بھی کیا تھا جس کے بعد ان کا میڈیکل لائسنس 2 سال کے لیے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ بی بی سی نے ڈاکٹر جاوید پرویز کا موقف جاننے کے لیے ان کے وکیل سے فون پر رابطہ بھی کیا تاہم وکیل نے جواب دینے سے گریز کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔