غیرملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 457 ارب روپے کم ہوگئی

ویب ڈیسک  جمعـء 15 نومبر 2019
جولائی سے ستمبر تک تین ماہ میں روپے کی قیمت 6.76 روپے بڑھی، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

جولائی سے ستمبر تک تین ماہ میں روپے کی قیمت 6.76 روپے بڑھی، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

کراچی: روپے کی قدر بڑھنے کے بعد غیرملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 457 ارب روپے کم ہوگئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور غیرملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 457 ارب روپے کم ہوگئی۔

اعداد و شمار کے مطابق جون 2019 کے اختتام  پرغیر ملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 11 ہزار 55 ارب روپے تھی، تاہم  ستمبر کے اختتام پر یہ مالیت کم ہوکر 10 ہزار 598 ارب روپے کی سطح پر آگئی۔ جولائی سے ستمبر تک تین ماہ میں روپے کی قیمت 6.76 روپے بڑھی، جون میں روپے کی ڈالر کے مقابلے میں قیمت 163.05 روپے تھی، جو ستمبر میں کم ہوکر 156.29 روپے کی سطح پر آگئی۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں مجموعی قرضوں اور واجبات کی مالیت میں 1266.5 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور ستمبر کے اختتام پر ملکی و غیر ملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 41 ہزار 498 ارب روپے تک پہنچ گئی، مجموعی قرضے اور واجبات کی ڈی پی کا 95.2 فیصد ہیں، جب کہ ستمبر میں مجموعی قرضے اور واجبات جی ڈی پی کا 104.3 فیصد تھے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔