شادی ہال سے بچی کی لاش ملنے کے مقدمے میں19ملزم بری

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 16 نومبر 2019
4سال قبل اورنگی کے شادی ہال کی ٹنکی سے بچی کی2روزپرانی لاش ملی تھی۔ فوٹو: فائل

4سال قبل اورنگی کے شادی ہال کی ٹنکی سے بچی کی2روزپرانی لاش ملی تھی۔ فوٹو: فائل

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ ایشن جج غربی نے شادی ہال کی ٹنکی سے بچی کی لاش ملنے کے مقدمے میں مالک اور منیجر سمیت 19 ملزمان کو بری کردیا۔

سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ ایشن جج ویسٹ نے شادی ہال کی ٹنکی سے 6 سالہ پاکیزہ کی لاش ملنے کے مقدمے میں قتل کیس کا فیصلہ سنادیا، عدالت نے شادی ہال کے مالک اور منیجر سمیت 19 ملزمان کو بری کر دیا، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزمان کے خلاف جرم ثابت کرنے کے لیے شواہد ناکافی ہیں، واقعہ کا اس وقت کے وزیر داخلہ سندھ نے نوٹس بھی لیا تھا۔

پولیس کے مطابق 4 سال قبل اورنگی ٹاؤن کے شادی ہال کی ٹنکی سے بچی کی لاش بر آمد کی گئی، لاش ٹنکی سے 2 دن گزرنے کے بعد ملی تھی، اہلخانہ نے زیادتی کے بعد پاکیزہ کو قتل کرنے کا الزام لگایا تھا، واقعے کا مقدمہ تھانہ اورنگی ٹاؤن میں درج کیا گیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔