پاکستان میں انتہا پسندی کے فروغ میں امریکا کا بھی ہاتھ ہے، حسین حقانی

ویب ڈیسک  بدھ 23 اکتوبر 2013
امریکا ضرورت پڑنے پر پاکستان کو گلے سے لگا لیتا ہے اور کام نکلنے کے بعد اسے تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے، حسین حقانی . فوٹو وکی پیڈیا

امریکا ضرورت پڑنے پر پاکستان کو گلے سے لگا لیتا ہے اور کام نکلنے کے بعد اسے تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے، حسین حقانی . فوٹو وکی پیڈیا

واشنگٹن: سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتہا پسندی کے فروغ میں امریکا کا بھی ہاتھ ہے۔

امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ امریکا ضرورت پڑنے پر پاکستان کو گلے سے لگا لیتا ہے اور کام نکلنے کے بعد اسے تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے، ڈرون حملوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ پرویزمشرف حکومت نے ڈورن حملوں کے پروگرام کو قبول کیا تھا اور وہ اسے خفیہ رکھنا چاہتے تھے، لیکن حملوں  میں تیزی آنے سے اس پروگرام کو خفیہ رکھنا مشکل ہوگیا۔

حسین حقانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتہا پسندی کےفروغ میں نادانستہ طور پر امریکا کا بھی ہاتھ ہے، ماضی میں بھی امریکا نے نادانستہ طور پر ایسے گروپوں کو مدد فراہم کی جو انتہا پسندوں کی مدد کرتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔