- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
منچلے نے 11 کنٹینروں کو خوبصورت گھر میں بدل دیا
ہیوسٹن، ٹیکساس: ایک امریکی ڈیزائنر اور آرکٹیکٹ وِل بریاکس نے اپنے فن کا مظاہر بالکل مختلف انداز سے کیا ہے: انہوں نے بحری جہازوں میں مال برداری کے لیے استعمال ہونے والے 11 کنٹینروں کو اس طرح ایک ساتھ رکھا ہے کہ وہ 3 منزلہ مکان میں تبدیل ہوگیا ہے۔
اگرچہ یہ مکان ابھی ادھورا ہے لیکن مک گوون اسٹریٹ، ہیوسٹن سے گزرنے والوں سے دادِ نظارہ وصول کر رہا ہے۔
اس اچھوتے خیال کے بارے میں بریاکس کہتے ہیں کہ ہر انسان کو ذاتی پسند اور ناپسند کے حساب سے سوچنے اور کرنے کی آزادی ہے۔ جب انہوں نے کچھ الگ کرنے کے بارے میں سوچا تو ان کے ذہن میں شپنگ کنٹینروں سے مکان بنانے کا خیال آیا۔
پہلے تو انہوں نے کمپیوٹر پر اس مکان کا پورا تھری ڈی ڈیزائن اور واک تھرو وغیرہ تیار کیے، جس کے بعد 2017ء میں انہوں نے اپنے گھر کے برابر میں یہ گیارہ کنٹینر ایک مخصوص ترتیب سے رکھوا دیئے۔
پھر خود ہی کام میں لگ گئے اور تھوڑا تھوڑا کرکے اسے مکمل کرنے لگے۔ آج، دو سال گزرنے کے بعد، یہ مکان بڑی حد تک مکمل ہوچکا ہے۔ باہر سے یہ شاید اتنا دیدہ زیب نہ ہو لیکن اندر سے یہ بے حد خوبصورت اور آرام دہ ہے۔
’’اگر میرے پاس پوری رقم ہوتی تو میرے خوابوں کا یہ مکان بہت پہلے ہی مکمل ہوچکا ہوتا، لیکن امید ہے کہ جلد ہی اس پر میرا کام مکمل ہوجائے گا،‘‘ بریاکس نے ذاتی بلاگ میں لکھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔