- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ترکی کے زیر انتظام شامی شہر میں کار بم دھماکا، 14 افراد ہلاک
الباب: ترکی کے زیر انتظام شامی شہر الباب میں ہونے والے کار بم حملے میں 14 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی شام کے پر رونق بازار میں ہونے والے زوردار دھماکے میں 14 افراد ہلاک اور 33 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ترکی کی حمایت یافتہ عسکری جتھے کے جنگجو بھی شامل ہیں۔
یہ خبر پڑھیں: ترکی نے امریکا سے مذاکرات کے بعد کردوں کے خلاف فوجی آپریشن روک دیا
دھماکا خیز مواد سے بھری ایک کار کو مارکیٹ کے قریب بس اسٹینڈ پر کھڑا کیا گیا تھا اور ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کار کو دھماکے سے اُڑادیا گیا۔ اس علاقے میں کئی عرصے سے کرد جنگجوؤں کی کارروائیاں جاری ہیں تاہم کسی شدت پسند گروہ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: شام اور ترک سرحد کے نزدیکی علاقے میں بم دھماکے سے 13 افراد ہلاک
قبل ازیں ترک فوج کی راس الخیمہ اور تل ابیض میں کارروائی کے جواب میں کرد جنگجوؤں نے گوریلا وار کی دھمکی دی تھی۔ کرد جنگجوؤں نے ترک فوج اور ترکی کی حمایت یافتہ جنگجوؤں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ادھر 11 اکتوبر کو ایک حملے میں زخمی ہونے والے ترک فوج کے اہلکار نے آج اسپتال میں دم توڑ دیا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں شمالی شام کے شہر تل ابیض میں ترک حکومت کی حمایت یافتہ گروہ کے زیر انتظام علاقے میں واقع ایک پرہجوم مارکیٹ میں بھی کار بم دھماکا کیا گیا تھا جس میں 13 شہری ہلاک اور 23 زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔