نواز شریف اور شہباز نے بیان حلفی دیا ہے کہ واپس آئیں گے، شاہ محمود قریشی

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 نومبر 2019
عدالت نے انسانی تقاضوں اور قانونی پہلو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا، وزیر خارجہ (فوٹو: فائل)

عدالت نے انسانی تقاضوں اور قانونی پہلو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا، وزیر خارجہ (فوٹو: فائل)

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے بیان حلفی دیا ہے کہ نواز شریف کو 4 ہفتے کے لیے باہر لے جا رہے ہیں اور واپس لے آنے کے پابند ہوں گے جب کہ نواز شریف نے بھی اس بیان کی تائید کی ہے۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے اختلافات کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو مظالم ڈھا رہا ہے وہ کسی سے برداشت نہیں ہوسکتے، آج یورپی یونین میں بھی کشمیر پر بھارتی مظالم کے حوالے سے بحث چلی اور یورپی یونین نے بھی بھارتی جارحیت کی مخالفت کی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کو مانا ہے، جب ڈاکٹرز اور میڈیکل بورڈ  نے فیصلہ کیا کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں تو ہم نے بھی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی، وزارت قانون نے پچھلے کیس سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا اور عدالت نے انسانی تقاضوں اور قانونی پہلو دیکھتے ہوئے فیصلہ دے دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بیان حلفی دیا ہے کہ نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے باہر لے جا رہے ہیں اور واپس لے آنے کے پابند ہوں گے، نواز شریف نے بھی بیان حلفی دیا کہ جو ان کے بھائی نے کہا اس کی تائید کرتے ہیں، وزیر اعظم نے کور کمیٹی سے مشاورت شروع کر دی ہے کہ نواز شریف کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا یا نہیں۔

جے یو آئی کے آزادی مارچ اور دھرنوں سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے دھرنے والوں کے لیے سہولتیں پیدا کیں اور ماضی کی حکومت کے برعکس کوئی گرفتاریاں اور تشدد نہیں کیا، جمعیت علمائے اسلام کا پلان بی سب کے سامنے ہے جہاں ان کے لوگوں نے راستے میں بندش کی لوگوں نے اسے پسند نہیں کیا بلکہ عوام کی جانب سے شاہراہوں کی بندش پر بھرپور مخالفت کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔