برآمدات بڑھانے کے لیے 200 ارب کی سبسڈی دے رہے ہیں، حفیظ شیخ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 16 نومبر 2019
ملک کی ترقی ٹیکس دیئے بغیر ممکن نہیں اسی لیے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، مشیر خزانہ  (فوٹو: فائل)

ملک کی ترقی ٹیکس دیئے بغیر ممکن نہیں اسی لیے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، مشیر خزانہ (فوٹو: فائل)

 کراچی: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے 200 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، عوام پر ممکنہ بوجھ بڑھنے کی وجہ سے حکومت نے گزشتہ 4 ماہ سے پیٹرولیم نرخوں میں اضافہ نہیں کیا۔

ہفتے کو اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ شعبہ توانائی میں بھی 250 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، ملک کی ترقی ٹیکس دیئے بغیر ممکن نہیں یہی وجہ ہے کہ ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔

انہوں نے تاجر برادری کومشورہ دیا کہ وہ شناختی کارڈ دینے کی شرط سے نہ گھبرائیں جب تک وہ اعداد و شمار کو دستاویز پر نہیں لائیں گے ٹیکس نظام میں بہتری نہیں آسکتی، تاجر، صنعتکار اور کاروباری افراد ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور وزیر اعظم ملکی معیشت کی بہتری کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے صنعت کاروں اور ایکسپورٹرز کو سبسڈی دے رہی ہے، مشکل معاشی صورتحال پر قابو پا لیا ہے، ٹیکس نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ہمارے اصلاحات کے پلان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جس سے دنیا بھر میں ہماری کوشش کو سراہا جائے گا، حکومت نے گزشتہ چار ماہ سے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا اور اس کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو بھی کم کیا ہے ساتھ ہی اسٹاک ایکس چینج میں بھی بہتری آئی ہے۔

حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ پاکستان میں کروڑوں روپے کمانے والے سرمایہ کاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس ڈاکیومنٹیشن میں اپنا کردار ادا کریں کرے، 72 برس میں گروتھ ٹرینڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوا جبکہ ہر چار سال میں ترقی کی شرح میں تبدیلی آتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔