برطانیہ، گونگی بہری لڑکی کو قید کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر پاکستانی جوڑے کو قید کی سزا

اے ایف پی  بدھ 23 اکتوبر 2013
گھر کا مالک الیاس اشعر نابالغ لڑکی سے 10 سال تک زیادتی کرتا رہا اور منع کرنے پر اس پر تشدد بھی کرتا تھا۔ فوٹو: فائل

گھر کا مالک الیاس اشعر نابالغ لڑکی سے 10 سال تک زیادتی کرتا رہا اور منع کرنے پر اس پر تشدد بھی کرتا تھا۔ فوٹو: فائل

لندن: برطانوی عدالت نے گونگی بہری لڑکی کو برطانیہ منتقل کرکے 10 سال تک اسے قید میں رکھنے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے پاکستانی جوڑے کو 13 سال قید کی سزا سنا دی۔

کیس کی سماعت کرنے والی عدالت میں بتایا گیا کہ 84 سالہ الیاس اشعر اور اس کی اہلیہ طلعت اشعر 10 سالہ لڑکی کو سال 2000 میں پاکستان سے برطانیہ کے شہر سیلفرڈ لانے کے بعد گھر میں بنائے گئے قید خانے میں قید رکھا، گھر کے مالک الیاس اشعر نے نابالغ لڑکی کو  10 سال تک متعدد مرتبہ  زیادتی کا نشانہ بنایا اور مزاحمت پر تشدد بھی کیا۔ عدالت کو مزید بتایا گیا کہ دونوں میاں بیوی نے لڑکی کو تعلیم کے حق سے محروم رکھا اور اس دوران ویلفیئر کی رقم حاصل کرنے کے لئے اسے دستخط کرنا بھی سکھائے، الیاس اشعر اور ان کی بیوی نے لڑکی کی کفالت کے لئے برطانوی حکومت سے ویلفیئر کی مد میں 48 ہزار ڈالر بھی بٹورے۔

عدالت نے الیاس اشعر کو لڑکی سے زیادتی کے جرم میں 13 سال اور ان کی بیوی طلعت اشعر کو انسانی اسمگلنگ اور لڑکی کو جبرا قید میں رکھنے کے جرم میں 5 سال کی سزا سنا دی۔ واضح رہے کہ برطانوی پولیس نے لڑکی کو سال 2009 میں الیاس اشعر کے گھر پر چھاپہ مار کر گھر کے تہہ خانے سے بازیاب کرایا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔