کلائمٹ چینج سے بچوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، رپورٹ

ویب ڈیسک  پير 18 نومبر 2019
طبی جریدے لینسٹ نے کہا ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلیوں سے بچے جن امراض کے شکار ہورہے ہیں ان کے اثرات بہت دیرتک بھی ہوسکتے ہیں (فوٹو: فائل)

طبی جریدے لینسٹ نے کہا ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلیوں سے بچے جن امراض کے شکار ہورہے ہیں ان کے اثرات بہت دیرتک بھی ہوسکتے ہیں (فوٹو: فائل)

 نیویارک: آب و ہوا میں تبدیلی یا کلائمٹ چینج تیزی سے بچوں کی صحت کو متاثر کررہا ہے، بین الاقوامی سائنسی جریدے ’لینسٹ‘ میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی شدت، صحرا زدگی، خوراک میں کمی اور آلودگی بچوں پر ایسے منفی اثرات ڈال رہی ہے جن میں وہ ساری زندگی گرفتار رہیں گے۔

مطالعے میں دنیا بھر کے 35 اداروں نے اپنی معلومات اور ڈیٹا فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آلودگی سے فضا میں موجود ذرات پہلے ہی بچوں میں دمے اور سانس کی بیماریاں پید کررہے ہیں۔ گاڑیوں اور بسوں سے خارج ہونے والا دھواں اور ذرات اس میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی ماہرین ہمیشہ سے ہی ’رکازی ایندھن‘( فوسل فیول یعنی گیس، پیٹرول یا زمین سے حاصل شدہ ہر طرح کا ایندھن) کی حوصلہ شکنی کرتے رہے ہیں۔

اسی طرح صاف پانی کی عدم دستیابی سے بچے ہیضے میں مبتلا ہوکر ہلاک ہورہے ہیں۔ دوسری جانب خشک سالی سے غذائی قلت بچوں کی تکالیف کو دگنا کررہی ہے۔ اس صورتحال سے انتہائی غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک یکساں متاثر ہورہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بڑھتے ہوئے بچوں کا جسم اور اعضا ماحولیاتی دباؤ کے ان دیکھے شکار بن رہے ہیں۔ ان کے امنیاتی، دماغی اور جسمانی نظام پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

مہنگائی اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے نولومود بھی بہت متاثر ہوئے بغیر نہیں رہیں گے۔ طبی جریدے لینسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلائمٹ چینج دنیا بھر کی اہم فصلوں کو شدید نقصان پہنچارہا ہے اور پچھلے 30 برس میں چاول اور مکئی سمیت کئی اجناس کی پیداوار کم ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈینگی اور ڈائریا جیسے امراض بچوں کو شدید بیمار کررہے ہیں اور ڈینگی کے پھیلانے میں تاریخ کے 10 اہم برسوں میں سے 9 سال 2000ء کے بعد نوٹ کیے گئے ہیں۔

اسی طرح ڈائریا پھیلانے والے جراثیم ’وائبریو‘ کی نشوونما کے موزوں دنوں کی تعداد میں 1980ء کے بعد اب تک دگنا اضافہ ہوچکا ہے۔ اپنی رپورٹ کے متعلق لینسٹ کے ماہر نِک واٹس نے بتایا کہ بچوں پر بیماری کے یہ اثرات پوری زندگی حاوی رہ سکتے ہیں۔

ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں آب و ہوا میں تبدیلی کئی باعث کئی شہروں نے بیماریوں اور مسائل سے بچنے کے لیے مناسب اقدامات کیے ہیں لیکن اب بھی یہ اقدامات کافی نہیں۔

دوسری جانب دنیا میں آب و ہوا میں تبدیلی کے مسائل کو عملی طور پر حل کرنے کا مالیاتی پلیٹ فارم ’گلوبل کلائمٹ فنڈ‘ ہیں۔ یہ فنڈ اب تک کئی ممالک میں اربوں روپے کے پروجیکٹ شروع کرچکا ہے لیکن اب تک آب و ہوا میں تبدیلی اور بچوں کی صحت سے متعلق کوئی واضح پروجیکٹ سامنے نہیں آسکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔