- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
پنڈی سے کراچی 10 گھنٹے کا سفر، 1874 کلو میٹر ٹریک بچھانے کا فیصلہ
راولپنڈی: چین کے تعاون سے پاکستان ریلوے کی ترقی، تیز رفتار ٹرینوں کے لیے تیار کیے گئے ریلوے مین لائن ون(ایم ایل ون) پراجیکٹ پر آئندہ سال 2020 میں آغاز کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
اس میگا پراجیکٹ کے تحت پشاور سے کراچی تک 1874 کلو میٹر نیا ٹریک بچھایا جائے گا اور موجودہ ٹریک کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کیا جائے گا ، یہ میگا پراجیکٹ 2 سال 2022 تک 3 فیز میں مکمل کیا جائے گا، مجموعی لاگت 8.2 ارب ڈالر ہوگی، اس سے ٹرین رفتار موجودہ 60 کلو میٹر گھنٹہ سے بڑھ کر 160 کلو میٹر گھنٹہ ہوجائے گی اور راولپنڈی سے کراچی کا سفر 24 گھنٹے سے کم ہوکر 10 گھنٹے، لاہور کا سفر کم ہوکر صرف ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ پہلے فیز میں نواب شاہ سے روہڑی تک 183 کلو میٹر ٹریک دورویہ، لالہ موسیٰ سے راولپنڈی تک 157 کلو میٹر اور پشاور سے نوشہرہ 42 کلو میٹر ٹریک دو رویہ ہوگا، دوسرے فیز میں ملتان سے لاہور 339 کلو میٹر ٹریک، لاہور سے لالہ موسیٰ 132 کلو میٹر اور کراچی سے حیدر آباد182 کلو میٹر ٹریک دو رویہ ہوگا۔
پشاور سے کراچی تک تمام ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف ہر قسم کی کراسنگ ختم کر نے کے لیے 5 فٹ کی باڑ بھی لگائی جائے گی، 13 ہزار چھوٹے بڑے تمام ریلوے ختم کیے جائیں گے، 2800 ریلوے پھاٹکوں کا بھی خاتمہ ہوگا،وزیر اعظم عمران خان اور چائنیز قیادت مشترکہ طور پر اس میگا پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھے گی، سنگ بنیاد کی تقریب آئیندہ چار ماہ میں متوقع ہے، حتمی تاریخ کا اعلان دسمبر میں کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔