تیسرا ون ڈے پاکستان کا3اسپنرز سے کینگروز کے شکارپرغور

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 2 ستمبر 2012
ابوظبی: آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستانی اوپنر ناصر جمشید اسٹروک کھیلنے کے بعدرن لینے کیلیے کوشاں ، انھوں نے 97 رنز بنا کر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کیا فوٹو : اے ایف پی /  ایکسپریس

ابوظبی: آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستانی اوپنر ناصر جمشید اسٹروک کھیلنے کے بعدرن لینے کیلیے کوشاں ، انھوں نے 97 رنز بنا کر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کیا فوٹو : اے ایف پی / ایکسپریس

ابوظہبی: پاکستان تیسرے ون ڈے میں 3 اسپنرز سے کینگروزکے شکار پرغور کر رہا ہے، کپتان مصباح الحق نے دوسرے ون ڈے میں ٹاس ہارنے کو ٹیم کیلیے نیک شگون قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ اوس اور اعتماد کے بل پر میدان مارنے میں کامیاب رہے، زخم خوردہ کینگروز سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ ادھر آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک کی تیسرے مقابلے میں شرکت مشکوک ہوگئی، دوسرے میچ میں انھوں نے سینے میں تکلیف کی شکایت کی تھی، آسٹریلیا کپتان مائیکل کلارک شکست کی بڑی وجہ ٹاپ آرڈر کی ناکامی کو قرار دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ چار اہم بیٹسمینوں کے جلد آئوٹ ہونے کا اکثر خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے، ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ انتہائی غلط ثابت ہوا، ہمیں اتنی زیادہ اوس پڑنے کی امید نہیں تھی۔ قبل ازیں دوسرے ہی ون ڈے میں سیریز اپنے نام کرنے کی آسٹریلوی امیدوں پر اوس پڑ گئی، ناصر جمشید اور اظہر علی نے کینگرو بولرز کی خوب خبر لی،نوجوان اوپنر نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے، اظہر نے ذمہ دارانہ 59 رنز بنائے، پاکستان نے 38 گیندیں قبل ہی 7 وکٹ سے فتح کی بدولت سیریز برابر کردی، پیرکی شب کھیلا جانے والا تیسرا مقابلہ فیصلہ کن ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے خلاف7 وکٹ سے شاندار کامیابی اور سیریز برابر ہونے کے بعد مصباح الحق نے تیسرے ون ڈے میں تین اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا عندیہ دیا، انھوں نے کہا کہ ہم یہ فیصلہ وکٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے کرسکتے ہیں مگر اس کے ساتھ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگاکہ دوسری اننگز میں بولنگ کی وجہ سے اوس کے باعث اسپنرز کو مشکل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ہم کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں گے، ہمیں پورا یقین ہے کہ آسٹریلیا آخری میچ جیتنے کیلیے پوری شدت سے حملہ آور ہوگا۔انھوں نے تسلیم کیا کہ ٹاس ہارنا پاکستان ٹیم کیلیے کافی مفید ثابت ہوا، جیتنے کی صورت میں وہ بھی پہلے بیٹنگ کا ہی ارادہ رکھتے تھے، انھوں نے کہا کہ کسی بھی ٹیم کو معلوم نہیں تھا کہ فیلڈ میں کیا ہونا ہے، ایک روز قبل ابوظبی میں رات کو اتنی اوس نہیں پڑی، نہ ہی شارجہ میں ایسا ہوا مگر گذشتہ روز کے میچ میں اوس نے اہم کردار ادا کیا۔

انھوں نے ٹاپ آرڈر کی عمدہ بیٹنگ کو سراہتے ہوئے کہا کہ میچ سے قبل ہی بیٹسمینوں کو یہ ہدایت کی گئی تھی کہ ہمیںکوٹے کے تمام اوورز کھیلنے ہمیں، مجھے اس بات کا علم ہے کہ اوپنرز اگر زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر جائیں تو تیزی سے رنز سامنے آئیں گے، حفیظ اور ناصر دونوں جارحانہ انداز میں اسکور بورڈ متحرک رکھتے ہیں، ناصر بہت زیادہ شاٹس کھیلتا اور حیران کن طور پر متوازن بیٹسمین ہے، آسٹریلیا جیسی ٹیم کے مدمقابل بڑا ہدف حاصل کرنا آسان نہیں ہوتا مگر اچھے آغاز سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوا اور پھر اوس نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ مصباح الحق نے کہا کہ پہلے ون ڈے میں بھی بولرز کی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے ایک موقع پر ہم میچ جیتنے کے قریب پہنچ گئے تھے،اسی بات سے ہمارے حوصلے کافی بلند ہوئے۔

دوسری جانب آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک سینے کی تکلیف میں مبتلا ہوگئے، انھوں نے شارجہ میں کھیلے گئے پہلے میچ میں 5 وکٹیں لے کر پاکستان کے خلاف فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا تاہم اب تیسرے میچ میں ان کی شرکت مشکوک ہے، ان کی جگہ الیسٹر میک ڈرمٹ ون ڈے ڈیبیو کرسکتے ہیں۔ کپتان مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ سیریز جیتنے کیلیے ٹاپ آرڈر کو ذمہ داری کا ثبوت دینا ہوگا، شارجہ میں پہلا میچ جیتنے کی وجہ سے اب وہاں پر آخری مقابلے میں بھی ہمارے حوصلے کافی بلند ہوںگے۔

اس سے قبل ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کھیلے گئے میچ میں قسمت پوری طرح پاکستان پر مہربان رہی، آغاز میں ٹاس ہارنے کو ٹیم کے حق میں نقصان دہ قرار دیا جارہا تھا مگر یہی فیصلہ نیک شگون ثابت ہوا۔ پاکستانی بیٹنگ کے دوران پڑنے والی اوس نے آسٹریلوی بولرز کو خوب پریشان کیا،انھیں گیند پر گرفت برقرار رکھنے میں کافی مشکل پیش آرہی تھی اسی وجہ سے کینگرو بولرز نے 20 وائیڈ گیندیں کرائیں۔

اوپنر ناصر جمشید نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا مگر بدقسمتی سے صرف تین رنز کی کمی سے سنچری بنانے میں ناکام رہے، 66 کے مجموعی اسکور پر محمد حفیظ کے 23 رنز پر کرسٹیان کی گیند پر مائیک ہسی کا کیچ بننے کے بعد ناصر اور اظہر علی نے آسٹریلوی بولرز کو سخت گرمی میں پریشان کرتے ہوئے دوسری وکٹ کی رفاقت میں 101 رنز جوڑے،97 کے انفرادی اسکور پر ناصر، مچل جونسن کی گیند پر مڈ آف پر اسٹارک کا کیچ بن گئے، انھوں نے 98 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 2 چھکے اور 11 چوکے لگائے، اسدشفیق کے 9 رنز پر پیٹنسن کی گیند پر بولڈ ہونے کے بعد اظہر اور کپتان مصباح نے مل کر ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو 43.4 اوورز میں 249 رنز کے ہدف پر پہنچا دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔