زیریں سندھ میں بجلی کا شدید بحران، کاروبار ٹھپ، ہزاروں مزدور بیروزگار

ایکسپریس نیوز ڈیسک / نامہ نگار  جمعرات 24 اکتوبر 2013
لوڈشیڈنگ کے علاوہ ہر 10 منٹ بعد ٹرپنگ کی وجہ سے شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

لوڈشیڈنگ کے علاوہ ہر 10 منٹ بعد ٹرپنگ کی وجہ سے شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

گھارو / تلہار: زیریں سندھ میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ، کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا، ہزاروں مزدوروں کو بیروزگاری کا سامنا۔

علانیہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ غیر علانیہ بجلی بندش اور بار بار ٹرپنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی۔ بجلی نہ ہونے کے باعث پانی کا بھی بحران۔ تفصیلات کے مطابق گھارو شہر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور بار بار ٹرپنگ نے شہریوں کا جینا دشوار کردیا، 7 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے علاوہ ہر 10 منٹ بعد ٹرپنگ کی وجہ سے شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ کاروباری حلقوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے مگر کے ای ایس سی حکام عوامی شکایات کا ازالہ کرنے کے بجائے غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں۔

تلہار اور نواح میں بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ نے کاروباری زندگی مفلوج کردی جبکہ طالب علموں کی پڑھائی بھی متاثر ہونے لگی۔ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 سے 16 گھنٹے تک ہوگیا۔ وفاقی حکومت کے واضح اعلان کے باوجود تلہار اور نواح میں بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ دورانیہ 16 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہتی ہے جبکہ شکایتی مرکز کا ٹیلی فون بھی اکثر بند ہوتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ کئی بار عوام کے احتجاج کرنے اور اخبارات میں خبریں آنے کے باوجود حیسکو کی اعلیٰ قیادت نے غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس نہیں لیا ہے، عوام نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔