سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں سے متعلق چین کی حساس دستاویزات افشا

ویب ڈیسک  پير 18 نومبر 2019
چینی صدر نے سرکاری حکام کو بالکل رحم نہ کھانے کا حکم دیا ہے، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز فوٹو:فائل

چینی صدر نے سرکاری حکام کو بالکل رحم نہ کھانے کا حکم دیا ہے، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز فوٹو:فائل

 نیویارک: چین کے مسلم اکثریتی علاقے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق حکومتی حساس دستاویزات افشا ہوگئیں جن میں چینی صدر نے سرکاری حکام کو بالکل ذرا رحم نہ کھانے کا حکم دیا ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو 403 صفحات پر مشتمل چینی خفیہ سرکاری دستاویزات موصول ہوئی ہیں۔ یہ دستاویزات چینی سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو فراہم کی ہیں۔ ان دستاویزات سے سنکیانگ میں ایغور مسلم اقلیت کے خلاف سکیورٹی کریک ڈاؤن کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

صدر شی جن پنگ نے سرکاری اہلکاروں کو حکم دیا کہ وہ سنکیانگ میں مسلمانوں پر سکیورٹی کریک ڈاؤن کے دوران علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف ‘قطعا کوئی رحم نہ کھائیں‘۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ چینی حکومت نے سنکیانگ میں ایغور اور دیگر مسلم اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں شہریوں کو حراستی مراکز میں بند کر رکھا ہے، جنہیں سرکاری طور پر تربیتی مراکز کہا جاتا ہے۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق ان دستاویزات میں وہ سرکاری احکامات اور نگرانی سے متعلق رپورٹیں بھی ہیں جن میں ایغور مسلم اقلیتی آبادی کو کنٹرول کرنے کی بات کی گئی ہے۔

دستاویزات کے مطابق سنکیانگ اور مسلم آبادی سے متعلق سرکاری پالیسی کے خلاف کوئی مزاحمت موجود نہیں کیونکہ اختلاف کرنے والے مقامی حکام کو خدشہ ہے کہ اگر انہوں نے نے ایسا کیا تو خود ان کے اپنے خلاف بھی کارروائی اور سزا ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔