- ساوتھ ایشین گیمز؛ قومی ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی
- نالائق سلیکٹڈ وزیراعظم نے ملکی معیشت تباہ کردی ہے، بلاول بھٹو زرداری
- پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں، فواد چوہدری
- سرفراز احمد کو قطر ٹی ٹین کھیلنے کی اجازت مل گئی
- عراق میں حکومت مخالف مظاہرین پر مسلح شخص کی فائرنگ، 20 ہلاک اور 60 زخمی
- ساؤتھ ایشین گیمز؛ پاکستانی پہلوانوں نے 2 گولڈ میڈلز جیت لئے
- مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے اور بیرون ملک جانے کی درخواست
- لاہور میں کار پر فائرنگ سے جماعت اسلامی کے 3 کارکن جاں بحق
- وفاقی وزیر سائنس کا غیرسنجیدہ رویہ
- پی ایس ایل فائیو؛ ٹی ٹوئنٹی کے وہ نامور کھلاڑی جنہیں کسی ٹیم نے منتخب نہیں کیا
- نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو طلب کرلیا
- سندھ حکومت تبدیل ہوئی تو جمہوری طریقے سے ہوگی، شفقت محمود
- شوق نہیں کہ عہدے سے چمٹا رہوں اور کرکٹ کا ستیاناس ہوجائے، مصباح الحق
- سری لنکا کیخلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان، فواد عالم کی 10 سال بعد واپسی
- کراچی میں اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی گھر واپس پہنچ گئی
- ساہیوال میں اغوا کے بعد قتل کی گئی بچی سے زیادتی کی تصدیق
- پاکستان 2021 میں شیڈول ساؤتھ ایشن گیمز کی میزبانی کرے گا
- العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی اپیل 18 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر
- نوازشریف کی شوگر ملز نے بجلی کے بل میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ وصولی چیلنج کردی
- آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5روز کی توسیع
پارکنگ لاٹ میں بے گھر غریبوں کےلیے رات کا مفت تھری اسٹار ہوٹل

یہاں رات کے وقت غریبوں کو صاف کپڑوں کے علاوہ کھانے پینے، نہانے دھونے، ڈاکٹر اور حجام جیسی سہولیات دی جاتی ہیں۔ (تصاویر بشکریہ: بیڈ ڈاؤن)
برسبین: دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ایسا ہو جہاں بے گھر اور خانہ بدوش افراد نہیں پائے جاتے۔ انہیں معاشرے کا سب سے غریب طبقہ بھی سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ اس ضمن میں مختلف غیر سرکاری تنظیمیں کام کررہی ہیں لیکن آسٹریلوی ادارے ’’بیڈ ڈاؤن‘‘ نے اس بارے میں بالکل مختلف راستہ اختیار کیا ہے۔
یہ ادارہ غریبوں اور بے گھروں کو رات کے وقت قیام و طعام کی سہولت فراہم کرنے کےلیے عمارتوں کے اندر بنے ہوئے ایسے پارکنگ لاٹس استعمال کرتا ہے جہاں صرف دن کے اوقات میں پارکنگ ہوتی ہے جبکہ وہ رات کے وقت خالی رہتے ہیں۔ یہ عموماً کاروباری و تجارتی مراکز کے پارکنگ لاٹس ہوتے ہیں۔
’’بیڈ ڈاؤن‘‘ نے اس کام کی ابتداء برسبین سے کی جہاں ایک عمارت کی انتظامیہ سے باقاعدہ معاہدہ کیا گیا اور دو ہفتوں تک یہ سلسلہ آزمائشی طور پر شروع کیا گیا۔
اس عمارت میں رات کے وقت خالی رہنے والے پارکنگ لاٹ کو صاف ستھرا کیا گیا اور کاریں کھڑی کرنے کی جگہوں پر غریبوں کےلیے آرام دہ بستروں کا انتظام کیا گیا۔ یہ کام منظم طور پر شروع کرنے کےلیے بے گھر لوگوں سے پیشگی رجسٹریشن کروانے کا کہا گیا۔
لیکن بات صرف یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی، بلکہ رات کے وقت یہاں آنے والے بے گھر لوگوں کو سونے کےلیے صاف ستھرے کپڑوں کے علاوہ کھانے پینے، نہانے دھونے، ڈاکٹر، نرس اور حجام جیسی سہولیات تک فراہم کی جاتی ہیں تاکہ وہ سکون کی نیند سو سکیں۔
بیڈ ڈاؤن نے اپنے اس منصوبے کو ’’سیکیور پارکنگ‘‘ کا نام دیا ہے۔ ’’پہلے پہل مجھے اس کا خیال تب آیا جب میں نے رات کے وقت ایک عمارت میں پارکنگ کی جگہ خالی دیکھی۔ میں نے سوچا کہ کیوں نہ اس جگہ کو بے گھروں کےلیے رات کے وقت استعمال میں لے آؤں۔ بے گھر لوگ رات کا بیشتر حصہ موسم کی شدت جھیلتے ہوئے گزارتے ہیں جس سے انہیں کئی بیماریاں بھی ہوجاتی ہیں۔ لیکن اگر وہ سکون کے ساتھ رات کی نیند لے سکیں تو ان کی صحت بھی بہتر رہے گی اور وہ اپنے حالات کا زیادہ ڈٹ کر مقابلہ کرسکیں گے،‘‘ نارمن مک گلیورے نے کہا جو بیڈ ڈاؤن کے بانی بھی ہیں۔
اس بارے میں جب انہوں نے اپنی تنظیم کے رضاکاروں سے بات کی تو سب نے ہامی بھر لی اور یوں گزشتہ چند ماہ سے اس پر عملاً کام کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ پارکنگ میں بے گھروں کےلیے اہتمام دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے یہ کوئی تھری اسٹار ہوٹل ہو۔ اس منصوبے کے تحت پارکنگ میں رات بھر قیام کرنے والے بے گھر افراد کی اکثریت نے بیڈ ڈاؤن کی اس کاوش کو سراہا ہے۔
اب یہ تنظیم اپنے کام کو برسبین کے دوسرے علاقوں اور آسٹریلیا کے دوسرے شہروں تک وسعت دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔