دالبندین ڈی ایچ کیو اسپتال میں سہولیات کا فقدان، ادویات ناپید

ویب ڈیسک  پير 18 نومبر 2019
اسپتال کی ایمرجنسی میں کسی مریض کو ڈرپ لگانے کے لیے کینولا تک دستیاب نہیں (فوٹو: فائل)

اسپتال کی ایمرجنسی میں کسی مریض کو ڈرپ لگانے کے لیے کینولا تک دستیاب نہیں (فوٹو: فائل)

کوئٹہ: دالبندین ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈاکٹرز اور طبی سہولت کی عدم فراہمی پر عوام پریشان ہیں، ضلع کے مرکزی طبی اسپتال میں کینولا تک دستیاب نہیں ایمرجنسی اور عام اوقات میں تمام ادویات بازار سے خریدنا پڑتی ہیں۔

چاغی کے ہیڈ کوارٹر پرنس فہد اسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کے ساتھ ساتھ ادویات اور ایمرجنسی میں بروقت مریضوں  کو طبی سہولت نہ ملنے پر عوامی حلقوں کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسپتال کی حالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ایمر جنسی میں  کسی مریض کو ڈرپ لگانے کے لیے کینولا تک دستیاب نہیں، جو بھی مریض اسپتال کا رخ کرتا ہے اسے مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملتا، اسپتال کی تزئین کے لیے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود صورتحال ابتر ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر نے بھی عوام کو سخت پریشانی سے دوچار کر دیا ہے اس وقت دالبندین ڈی ایچ کیو اسپتال میں سرجن سمیت تین ڈاکٹر کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات ہیں جوکہ اور  تین ڈاکٹر سرجن سمیت 24 گھنٹے ڈیوٹی دے رہے ہیں۔

دالبندین کے عوامی حلقوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دالبندین پرنس فہد اسپتال کو صحت کے حوالے سے بہتر بنایا جائے اور ایمرجنسی میں غریب لوگوں  کے لیے ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔