- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
دنیا میں صرف ایک جگہ موجود شفا بخش اور خوشبودار گوند کا حامل درخت
یونان: یونان کے جزیرے پر ایک نایاب درخت پایا جاتا ہے جس کی گوند (ریزن) دنیا میں بہت قیمتی سمجھی جاتی ہے کیونکہ یہ اپنی دلفریب خوشبو اور ادویاتی اثرات کی وجہ سے دنیا بھر میں بہت مشہور ہے۔
جزیرے پر 24 کے قریب دیہاتوں میں ماسٹک درخت بکثرت اگتے ہیں لیکن قدرت کا کمال دیکھئے کہ گوند خارج کرنے والا Pistacia lentiscus کا درخت جزیرے کے صرف جنوبی حصے میں ہی اگتا ہے۔
اس تاریخی درخت کی گوند سے رومیوں نے اپنے دانت ملے، پانچویں صدی کے مؤرخ ہیروڈوٹس نے اس کا احوال لکھا اور سلطنتِ عثمانیہ کے فوجی اسے اپنے ساتھ ترکی لے گئے۔
ماسٹک درخت کی گوند کو لاتعداد بیماریوں میں استعمال کیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے گوند کی دولت لوٹنے کے لiے یہاں حملے بھی کیے جاتے رہے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے یہاں کے لوگوں نے قلعے نما حفاظتی دیواریں بھی تعمیر کیں جو آج بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔
اسے حاصل کرنے کے لیے درخت کے تنوں پر چیرے لگائے جاتے ہیں اور ان سے گوند رس کر نیچے گرتی رہتی ہے جسے سکھا کر ٹھوس ڈلے بنائے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ سیاح صرف ان درختوں کو دیکھنے کے لیے دور دور سے آتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔