پولیس کیلیے 20 بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا منصوبہ ختم

راحیل سلمان  جمعرات 24 اکتوبر 2013
بغیر ٹینڈر سوا ارب کی بکتر بند خریدنے کی اجازت نہ ملنے پر منصوبے کو ختم کیا گیا. فوٹو: فائل

بغیر ٹینڈر سوا ارب کی بکتر بند خریدنے کی اجازت نہ ملنے پر منصوبے کو ختم کیا گیا. فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پولیس کے لیے سوا ارب روپے مالیت کی جدید 20 بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا منصوبہ موخر ہوگیا ہے۔

بکتر بند گاڑیاں بغیر ٹینڈرنگ کے خریدنے کی اجازت نہ ملنے پر منصوبہ ختم کیا گیا ہے، رواں برس کے آغاز میں سندھ پولیس کے لیے سربیا سے20 جدید بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تھا مذکورہ بکتر بند گاڑیوں میں 4 بکتر بند ایسی بھی تھیں جنھیں بارودی سرنگ پھٹنے سے بھی نقصان نہیں پہنچتا، تکنیکی زبان میں انھیں (مائنرسسٹ) کہا جاتا ہے، ایک بکتر بند کی مالیت 12 کروڑ روپے تھی،16بکتر بند گاڑیاں ایسی تھیں جن میں کیمرے نصب تھے،ان کی مالیت سوا چار کروڑ روپے تھی، رواں برس اس وقت کے آئی جی فیاض لغاری اور سینئر افسران نے سربیا کا دورہ کرکے مذکورہ بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس وقت منصوبے کو خفیہ رکھتے ہوئے ٹینڈرنگ کے بغیر بکتر بند گاڑیاں خریدنے کی تجویز دی گئی تھی،سوا ارب روپے کے اس منصوبے کیلیے گزشتہ سال فنڈ بھی جاری کیے گئے لیکن خریداری نہ ہونے کے باعث ضائع ہوگئے،مذکورہ منصوبہ فی الحال موخر ہے، آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے منصوبے سے متعلق دستاویزات طلب کرکے حکام کو منصوبے پر کام سے روک دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔