- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
معیشت مستحکم، دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ ختم کیا جائے گا، مشیر خزانہ
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ملکی معیشت اس وقت مستحکم ہے اور دسمبر 2020ء تک گردشی قرضے کا خاتمہ کیا جائے گا۔
حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 63.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اینکر پرسنز سے گفتگو کرتے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کمزور معیشت ورثے میں ملی لیکن دوست ممالک کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں اور آئی ایم ایف کی طرف سے معاونت کے نتیجہ میں قومی معیشت پر دباؤ میں کمی آئی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ٹیم نے اپنے پہلے جائزے میں حکومت کی اقتصادی کارکردگی کے بارے میں اطمینان بخش رپورٹ دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آنے والی سہہ ماہیوں کے دوران حکومت محصولات میں اضافے اور اخراجات میں کمی کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی۔ مالی سال 2019-20ء میں حکومتی اخراجات میں کمی، سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام اور غربت میں کمی کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کے لئے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کے شعبوں میں زرتلافی بھی فراہم کی گئی۔ اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، سیکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان سمیت دیگر اداروں کو زیادہ خود مختاری دی گئی ہے تاکہ یہ ادارے آزادانہ طور پر کام کر سکیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ہدف سے زیادہ غیر ٹیکس محصولات میں اضافے کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہے۔ آنے والے مہینوں میں معیشت مستحکم ہو گی جس کے بعد ملکی اقتصادی خوشحالی کے دور کا آغاز ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔